قومی اسمبلی نے صحافیوں کے تحفظ کا بل منظورکرلیا
قومی اسمبلی نے صحافیوں کے تحفظ کا بل منظورکرلیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس پینل آف چیئر امجد علی خان کی صدارت میں ہوا جبکہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
بعدازاں اسمبلی نے نیب ترمیمی بل، جبری گمشدگی کو جرم قرار دینے، نظام انصاف برائے کمسن، قومی کمیشن برائے حقوق اطفال، صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ اور خواتین کو کام کرنے کی جگہوں پر ہراساں کیے جانے کے خلاف بلز کی منظوری دی۔
اسمبلی نے دارالحکومت میں رفاعی اداروں کی رجسٹریشن کا بل اور تدارک ذخیرہ اندوزی بل 2021 مشترکہ اجلاس کو منظوری کیلئے بھیج دیے، یہ دونوں بلز قومی اسمبلی سے منظور جبکہ سینیٹ سے منظور نہیں ہوئے تھے۔
صحافیوں کے تحفظ کے بل کے حوالے سے نوید قمر کا کہنا تھاکہ اچھا کام بھی برےانداز میں کریں تو اسے اچھا نہیں سمجھاجاتا، اپوزیشن اس بل کی حمایت کرتی ہے مگر بل کوکلازبائی کلازپیش کیاجائے۔
بل کی منظوری کے بعد وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپوزیشن سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ بلاول بھٹو کی سربراہی میں انسانی حقوق کمیٹی نےبل کوسپورٹ کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ یہ بل دو سال سے تعطل کا شکار تھا۔