بھارت کی طرف سے پاکستانی زائرین کوویزے جاری نہ ہوسکے

لاہور: پاکستان نے بابا گورونانک کے جنم دن کے لئے 3 ہزار بھارتی یاتریوں کو ویزے دیئے ہیں، جب کہ بھارت کی طرف سے پاکستانی زائرین کو ویزے جاری نہ ہوسکے۔

سکھ مذہب کے بانی بابا گورونانک دیوجی کا 552 واں جنم دن منانے کے لئے بھارت سمیت دنیا بھر سے سکھ  یاتری 17 نومبر کو پاکستان پہنچیں گے، پاکستانی ہائی کمیشن نیو دہلی نے 3 ہزار بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کیے ہیں، لیکن دوسری طرف بھارتی حکومت نے اس سال بھی پاکستانی زائرین کو حضرت نظام الدین اولیاؒ کے عرس کی تقریبات میں شرکت کے لئے ویزے نہیں دیئے، عرس تقریبات 22 سے 26 نومبرتک نئی دہلی میں منعقد ہورہی ہیں۔

متروکہ وقف املاک بورڈ کے ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز رانا شاہد کا کہنا تھا کہ اپنے مقدس مقامات کی زیارت اورمذہبی رسومات ادا کرنا ہر ایک کا بنیادی حق ہے، پاکستان نے ہمیشہ بھارتی سکھ اور ہندو یاتریوں کو ویزے جاری کئے ہیں، اور اس بار بھی بابا گورونانک دیوجی کا 552 واں جنم دن منانے کے لئے بھارت سے 3 ہزار یاتریوں کے علاوہ کینیڈا، یورپ، ملائشیا، امریکا سمیت دیگر ممالک سے بھی 2 ہزارسے زائد سکھ یاتری پاکستان آرہے ہیں، جو مکمل آزادی کے ساتھ پاکستان میں موجود اپنے مقدس مقامات پر جاسکیں گے، انہیں قیام و طعام، سیکیورٹی، میڈیکل اور ٹرانسپورٹ کی سہولت مہیا کی جائے گی، حکومت پاکستان کی طرف سے کسی بھی ملک سے آنے والے یاتری پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں لگائی جائے گی۔

دوسری طرف برصغیر پاک و ہند کے معروف بزرگ صوفی حضرت نظام الدین اولیا ؒ کے سالانہ عرس کی تقریبات 22 سے 26 نومبرتک بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں شروع ہورہی ہیں،  لیکن بھارتی حکومت نے پاکستانی زائرین کو ویزے جاری نہیں کئے، پاک بھارت مذہبی سیاحت کے 1974 کے معاہدے کے تحت بھارتی حکومت پاکستانی زائرین کو ویزے دینے کی پابند ہے، لیکن بھارتی حکومت کافی عرصہ سے پاکستانی زائرین کو ویزے جاری نہیں کررہی ہے۔