پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) اورہارٹ انٹرنیشنل ہسپتال کے زیر انتظام "عالمی ذیابیطس دن”کے موقع پرخصوصی واک کااہتمام کیاگیا،جس کی قیادت صدر (پناہ)میجرجنرل (ر) مسعورالرحمن کیانی اورمیجرجنرل (ر)اشرف خان نے کی،جب کہ اس موقع پران کے ہمراہ جنرل(ر) عاشور خان،کڈنی ایسوسی ایشن کے چیئرمین جنرل (ر) ڈاکٹرظہیر،پناہ جنرل سیکریٹری وڈاریکٹر آپریشن ثناء اللہ گھمن،ڈاکٹرواجد،سمیت ڈاکٹرز،پیرامیڈیکل سٹاف اورسول سوسائٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی،واک مین شاہراہ پشاور رو ڈصدرراولپنڈی سے لے کرہارٹ انٹرنیشنل ہسپتال تک کی گئی،واک کے شرکاء نے بینرز اورپلے کارڈز اٹھارکھے تھے،جن پرذیابیطس سمیت دیگرمہلک امراض کے خطرات اورسدباب پرمعلومات درج تھیں۔
واک کے شرکاء سے مخاطب ہوتے ہوئے صدرمیجرجنرل (ر) مسعورالرحمن کیانی نے کہاکہ پاکستان میں ذیابیطس کیسز میں بتدریج اضافہ جاری ہے،انٹرنیشنل ذیابیطس فیڈریشن (آئی ڈی ایف) کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ پاکستان میں 33 ملین افرادذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں، اس وقت پاکستان عالمی سطح پر ذیابیطس کے مریضوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے،قابل توجہ بات یہ ہے کہ پاکستان میں رہنے والے 26.9 فیصد سے زائد افراد جو ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں،ان کی تشخیص نہیں ہوپاتی،میجرجنرل (ر)اشرف خان نے کہاکہ انٹرنیشنل ذیابیطس فیڈریشن کے اعداد و شمارکے مطابق اگرصورت حال برقرار رہی تو رواں برس پاکستان میں ذیابیطس سے 400,000 اموات ہونے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔جنرل(ر) عاشور خان نے کہاکہ پناہ گزشتہ 37سال سے عوام کوصحت سے جڑے مسائل اوران کے حل کے لئے شعور دے رہی ہے،کڈنی ایسوسی ایشن کے چیئرمین جنرل (ر) ڈاکٹرظہیرنے کہاکہ غیرمواصلاتی امراض میں شامل دل،ذیابیطس،موٹاپا،گردہ،معدہ جیسی مہلک بیماریوں کی ایک بڑی وجہ میٹھے مشروبات کاکثرت سے استعمال ہے،جس کی روک تھام کرناہوگی۔
پناہ جنرل سیکریٹری وڈاریکٹر آپریشن ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ IDF کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پاکستان میں اضافی 11 ملین افراد خراب گلوکوز ٹولرنس کا شکار ہیں، جس سے انہیں ٹائپ ٹو ذیابیطس ہونے کا خطرہ لاحق ہے،دنیا بھر کی طرح پاکستان میں ذیابیطس کی تیزی سے بڑھتی ہوئی سطح صحت کے لئے اہم چیلنج بن چکاہے،اس وقت دنیابھر میں 537 ملین افراد ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں،پاکستان میں ہمیں ذیابیطس کے خلاف ایمرجنسی نافذ کرناہوگی،ذیابیطس کی ایک بڑی وجہ میٹھے مشروبات کاکثرت سے استعمال ہے،ان کی روک تھام کے لئے حکومت کوسنجیدہ اقدامات اٹھاناہونگے۔
واک شرکاء کاکہناتھاکہ حکومت کوذیابیطس پرقابوپانے کے لئے جامع حکمت عملی مرتب دینی چاہیے،ذیابیطس کی وجہ بننے والے بنیادی عوامل میں سے ایک بڑی وجہ میٹھے مشروبات کااستعمال ہے،اس کی کھپت کوکم کرنے کے لئے ٹیکس کانفاذ ایک موثر ذریعہ ثابت ہوگا۔