’ ٹیم جھنڈے سمیت واپس بھیجو‘، بنگلادیشی وزیر کا پریکٹس میں جھنڈا لگانے پر اعتراض
پاکستان کرکٹ ٹیم کی جانب سے نیٹ سیشن کے دوران پاکستانی جھنڈا لگائے جانے پر جہاں بنگلادیش کے سوشل میڈیا صارفین خفا نظر آئے وہیں اپنی سرزمین پر پاکستانی جھنڈا دیکھ کر بنگلادیش کے وزیر بھی تلملا گئے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل پریکٹس سیشن کے دوران کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے جھنڈا لگائے جانے کے سلسلے کے آغاز پاکستان ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق نے کیا تھا تاہم یہی انداز جب بنگلا دیش کی سرزمین پر پریکٹس کے دوران اپنایا گیا تو بنگلا دیشی شائقین کرکٹ میں کھلبلی مچ گئی اور اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی مختلف تنقیدی تبصرے دیکھنے کو ملے۔
اس معاملے پر بنگلا دیشی وزیر مملکت برائے اطلاعات مراد حسن کی جانب سے بھی رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ وہ پریکٹس سیشن کے دوران پاکستانی پرچم لہرائے جانے والی ٹیم کو قبول نہیں کرسکتے۔
مراد حسن نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے میرے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے لیکن ہم پریکٹس سیشن کے دوران ان کی جانب سے پاکستانی جھنڈا لگانا قبول نہیں کرسکتے، خاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب ہم بابائے بنگا بدھو شیخ مجیب کی سالگرہ اور اپنی آزادی کی 50 ویں سالگرہ منارہے ہیں۔
وزیر مملکت نے قومی ٹیم کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ میرا خیال ہے کہ انہیں جھنڈے کے ساتھ ہی واپس بھیج دینا چاہیے۔
بنگلا دیشی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی جھنڈا دیکھ کر ہمارے دل دہل جاتے ہیں ان کو سیشن کے دوران جھنڈے کی ضرورت ہی کیوں ہے؟ یہ آخر ڈرامہ ہے یا فسانہ؟
یاد رہے کہ پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز 19 نومبر سے شروع ہوگی جس کے لیے قومی ٹیم کا اعلان کیا جاچکا ہے۔