نریندرمودی نےکسانوں کےسامنےگھٹنےٹیک دیئے،متنازع قوانین واپس لینےکااعلان
نئی دہلی: () بھارتی وزیراعظم مودی نےاحتجاجی کسانوں سےمعافی مانگتےہوئے متنازع قوانین واپس لینےکااعلان کردیا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کسانوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے۔ قوم سے خطاب میں مودی نے نہ صرف متنازع زرعی قوانین واپس لینے کا
اعلان کیا بلکہ عوام سے معافی بھی مانگی، کہا کہ کسانوں سے درخواست ہے احتجاج ختم کردیں۔ متنازع قوانین واپس لینے پر بھارتی وزیراعلیٰ پنجاب کیپٹن امریندرسنگھ نے مودی کاشکریہ ادا کیا جبکہ متحدہ کسان مورچہ کے رہنماؤں نے کسان مخالف قوانین کی واپسی کے اعلان کو تاریخی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ قانون واپس لینے کے پارلیمانی عمل کے مکمل ہونے کا انتظار کریں گے۔
گذشتہ برس مودی حکومت نے بھارتی پارلیمان سے زراعت کے متعلق تین بل پاس کروائے تھے جن میں پہلا زرعی پیداوار تجارت اور کامرس قانون 2020 تھا جبکہ دوسرے کو کسان کی ترقی و تحفظ کا نام دیا گیا، تیسرے زرعی قانون میں ضروری اشیا سے متعلق ترمیم کی گئی تھی جس پر پورے بھارت میں کسان سراپا احتجاج بن گئے تھے۔ کسانوں کا موقف تھا کہ یہ قوانین ان کے معاشی استحصال کا سبب بنیں گے۔
بھارتی کسانوں کی تحریک کی کامیابی کی بڑی وجہ ان کا پرامن احتجاج تھا، مودی حکومت نے تمام تر ریاستی ہتھکنڈے اپناتے ہوئے طاقت کا بھرپور استعمال کیا، لاتعداد سکھوں کو گرفتار کیا گیا، جیلوں میں غیر انسانی سلوک مودی حکومت کا مشغلہ رہا جس کی بھارتی سول سوسائٹی سمیت تمام طبقوں کی جانب سے بھرپور مذمت کی گئی، اخلاقی جواز کھونے پر نریندر مودی کو عالمی سطح پر بھی شدید شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔