ڈرون بھی ‘ناک والے’ ہوگئے، ہسپانوی ماہرین کا تجربہ

سپین: () سپین کے ماہرین نے ایک حساس برقی ناک بنائی ہے جو انسانی ناک کی طرح باصلاحیت ہے۔ اسے ڈرون پر لگا کر آلودہ پانیوں کے ذخیروں کو سونگھ کر ڈیٹا حاصل کیا جاسکتا ہے۔

کاتالونیا میں واقع بائیو انجینئرنگ انسٹی ٹیوٹ کے سائنسداں سانتیاگو مارکو اور ان کے ساتھیوں نے مصنوعی ناک بنایا ہے جو مصنوعی ذہانت بھی استعمال کرتا ہے اور ڈیٹا جمع کرتا ہے۔ پہلے انہوں نے ہوا بھرے بیگ استعمال کئے جو گندے پانی کے ذخائر کے اوپر سے بھرے گئے تھے۔ پھر انہیں مصنوعی ناک کو سونگھا کر ان کی تربیت کی گئی۔

مصنوعی ذہانت کی بدولت ڈرون تیزی سے بدبو یا بو شناخت کرنے لگا اور ان کی دیگر تفصیلات بھی دینے لگا۔ اب یہ ناک والا ڈرون بہت آسانی سے ہائیڈروجن سلفائیڈ، امونیا، سلفر ڈائی آکسائیڈ، اور دیگر کیمیائی بو سونگھ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ بیکٹیریا کی شناخت اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کا احساس کرسکتا ہے۔