گرین یوتھ موومنٹ۔۔۔وائس چانسلر نمز نمز کی ’’گرین یوتھ موومنٹ ‘‘ سرسبز پاکستان کے حوالے سے شاندار معاون اقدام ہے، وائس چانسلر نمز

راولپنڈی۔15دسمبر (اے پی پی):نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز (نمز) کے وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سیّد محمد عمران مجید نے ماحولیاتی تبدیلیوں کو عالمی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے تمام شعبہ ہائے زندگی پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نمز کے پی ڈبلیو ڈی کیمپس میں سرسبز پاکستان کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لیے ’’گرین یوتھ موومنٹ‘‘(جم) کی افتتاحی تقریب کے موقع یونیورسٹی کے طالب علموں کی جانب سے لگائے گئے مختلف سٹالز کا معائنہ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے ذہنوں میں یہ شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے کہ یہ صرف حکومت کی ہی نہیں بلکہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ گرین یوتھ موومنٹ میں بھرپور حصہ لیں، طلبا کی شمولیت سے معاشرے کی زیادہ سے زیادہ شراکت اور ماحول دوست عادات اپنانے کی جانب ’’جم‘‘ ایک شاندار اقدام ہے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کا تعلق پودوں سے ہے اور اگر صحیح اقسام کے پودے درست نامیاتی ماحول کے مطابق لگائے جائیں تو اس کے انسانی صحت پر دیرپا اثرات مرتب ہوں گے۔ قبل ازیں ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ پروفیشنز ایجوکیشن کی جانب سے منعقد کی جانے والی ’’جم کلب‘‘ کی افتتاحی تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے نمز کے پرو وائس چانسلر (ایڈمن) میجر جنرل سیّد عمار رضا ہمدانی نے کہا کہ بچوں میں ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے اور اس سلسلہ میں انہیں تعلیم دینے کے لیے کوڑے کرکٹ سے پاک کیمپس کا تصور سکولوں کی سطح پر بھی روشناس کرایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے شہروں میں پیدا ہونے والا کوڑا ماحول کو متاثر کرنے کا باعث ہے، لہٰذا ہر ایک کو سرسبز پاکستان کے حوالے سے اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نمز ’’جم‘‘ کا آغاز وقت کی اہم ضرورت ہے جس سے دیگر تعلیمی اداروں کو بھی بھرپور ترغیب ملے گی۔ انہوں نے نمز پی ڈبلیو ڈی کیمپس کو کوڑے کرکٹ سے پاک کیمپس میں تبدیل کرنے کے لیے مثالی خدمات کے اعتراف میں یونیورسٹی کے کارکنوں میں تعریفی اسناد بھی تقسیم کیں اور اس اقدام کو ماحولیاتی تنزلی کو روکنے کے حوالے سے ایک اچھا آغاز قرار دیا۔ اپنی پریزنٹیشن میں پروفیسر عدیلہ بشیر نے کہا کہ نمز کو کوڑے کرکٹ سے پاک کیمپس میں تبدیل کرنے کے لیے کثیر الشعبہ جاتی کمیٹی کی زیرنگرانی کوششیں پہلے سے جاری تھیں۔ انہوں نے کہا کہ صاف پاکستان کی جانب طالب علموں کی انفرادی اور اجتماعی سطح پر شمولیت کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تقاضوں کے تحت کمیٹی کو اب ’’گرین یوتھ موومنٹ‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران کوڑے کرکٹ کی شرح کو نمایاں طور پر کم کیا گیا ہے، یہ سنگ میل کوڑے کرکٹ میں کمی ، ری سائیکل، کوڑے کو ٹھکانے لگانے اور شعور اجاگر کرنے کے طریقہ کار کو اختیار کرتے ہوئے ’’زیرو ویسٹ‘‘ حکمت عملی پر عملدرآمد سے حاصل کیا گیا ہے۔