تانبے پر خردبینی ’بھول بھلیوں‘ سے 2 منٹ میں جراثیم کا خاتمہ
ملبورن: آسٹریلوی ماہرین نے تانبے کی سطح پر خردبینی بھول بھلیاں نقش کرکے صرف دو منٹ میں جراثیم ختم کرنے کے قابل بنا لیا ہے۔
واضح رہے کہ چاندی کے بعد تانبہ وہ دوسری دھات ہے جس میں قدرتی طور پر جراثیم کش صلاحیت سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ البتہ، عام تانبے کی سطح سے ٹکرانے والے جراثیم تقریباً 240 منٹ (چار گھنٹے) میں ہلاک ہوتے ہیں جس کی وجہ سے یہ کسی فوری مقصد کے تحت استعمال نہیں کیا جاسکتا۔
ملبورن، آسٹریلیا کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی میں ڈاکٹر ماکیان اور ان کے ساتھیوں نے خردبینی بھول بھلیوں والے تانبے کو انتہائی سخت جان ’’گولڈن اسٹاف بیکٹیریا‘‘ ختم کرنے کےلیے استعمال کیا تو اس نے صرف دو منٹ میں ان جراثیم کی 99.9 فیصد تعداد ہلاک کردی۔
اس کے برعکس، عام تانبے نے ان ہی جرثوموں کی 97 فیصد تعداد چار گھنٹوں بعد ختم کی۔
’’بھول بھلیوں والا تانبا استعمال کرتے ہوئے، دروازوں اور کھڑکیوں کے ایسے ہینڈل تیار کیے جاسکیں گے جو منٹوں میں خود بخود جراثیم سے پاک ہوجائیں گے،‘‘ ڈاکٹر ماکیان نے کہا۔
ان سائنسدانوں نے پہلے میگنیشیم اور تانبے کے بھرت (ایلوئے) کی پتلی چادر تیار کی اور پھر ایک خاص تکنیک سے تانبے کی سطح پر موجود میگنیشیم کو الگ کردیا، جس سے وہاں بھول بھلیوں جیسا خردبینی جال نمودار ہوگیا۔
جرثوموں/ بیکٹیریا کو جکڑنے اور تانبے کی قدرتی صلاحیت سے فوری ہلاک کرنے میں اس جال نے اہم ترین کردار ادا کیا۔
ڈاکٹر ماکیان کا کہنا ہے کہ اس طرح ’’جراثیم کش‘‘ تانبا تیار کرنے کا طریقہ بہت سادہ اور کم خرچ ہونے کے علاوہ، صنعتی پیمانے پر بھی بہت آسانی سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ریسرچ جرنل ’’بایومٹیریلز‘‘ کے تازہ شمارے میں اس حوالے سے شائع شدہ تحقیق میں سائنسدانوں کی ٹیم نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ اختراع مستقبل میں کئی طرح کی جراثیم کش مصنوعات اور ٹیکنالوجیز میں مرکزی کردار ادا کرسکے گی۔
اس کے علاوہ، تانبے پر بھول بھلیوں کو مزید باریک بناکر، یہی تکنیک وائرسوں کے خاتمے میں بھی مؤثر ثابت ہوسکے گی۔