گرم دودھ پینا گہری نیند کیلیے واقعی مفید ہے، تحقیق

واشنگٹن: عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ لوگ بستر پر جانے سے قبل دودھ کا ایک گرم کپ پیتے ہیں۔ لیکن اب سائنس نے اس پر غور کیا ہے کہ کیا واقعی رات کو دودھ پینا گہری نیند لاتا ہے؟

ماہرین نے اس ملا جلا جواب دیا ہے ۔ ہم جانتے ہیں کہ دودھ میں کئی طرح کے امائنو ایسڈز ہوتے ہیں جو اہم پروٹین کی تشکیل کرتےہیں۔ یہ پروٹین مختلف طریقوں سے نیند لاتےہیں۔ ماہرینِ نفسیات کے مطابق جب ماں یا باپ بچے کو نیم گرم دودھ کا ایک گلاس پیش کرتے ہیں تو وہ اسے نفسیاتی طور پر والدین کی آغوش، محبت اور سکون کا اظہار سمجھتےہیں۔

اس طرح بچوں پر دودھ کا ایک نفسیاتی اثر ضرور ہوتا ہے۔ دوسری جانب دودھ پینے سے رات کو بے چینی کا احساس بھی کم ہوتا ہے۔ اب اگر سائنسی طور پر بات کی جائے تو اس میں ٹرپٹوفین نامی امائنو ایسڈ ہوتا ہے۔ امریکی نیشنل لائبریری آف میڈیسن کے مطابق ٹرپٹوفین نیند اور سکون والے ہارمون میلاٹونِن کو بڑھاتا ہے۔

اس طرح ہم کہتے ہیں کہ دودھ پینے کا عمل بدن کو اتنا پرسکون کرتا ہے کہ غنودگی آنے لگتی ہے اور نیند میں بہتری ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کئی مغربی ممالک میں عشایئے کی میز پر دودھ کا جگ بھی رکھا ہوتا ہے۔

لیکن چینی تحقیق بتاتی ہے کہ ایک گلاس دودھ میں ٹرپٹوفین کی بہت معمولی مقدار ہوتی ہے جو سلانے کے لیے بہت ناکافی ہوتی ہے۔ لیکن چینی ماہرین نے دودھ میں موجود دیگر کیمیائی اجزا پر بھی غور کیا ہے۔ ان میں ایک لمبے نام والا جزو ہے جسے ’کیسن ٹرپسن ہائیڈرولیسیٹ‘ یا (سی ٹی ایچ) کہا جاتا ہے۔ اب سی ٹی ایچ میں سینکڑوں مختلف پیپٹائڈز ہوتے ہیں۔

اب دودھ میں موجود بعض پیپٹائڈز جی اے بی اے اے ریسپٹر پر اثرڈالتےہیں۔ یہ ریسپٹر دماغ میں سگنل کا عمل روکتے ہیں اور یوں دماغی سرگرمی سست ہوجاتی ہے۔ جب چوہوں کو یہ پیپٹائڈز دیئے گئے تو وہ گہری اور لمبی نیند سوگئے۔

دوسری جانب بعض ماہرین کا خیال ہے کہ نیم گرم دودھ معدے میں جاکر سکون پہنچاتا ہے اور یوں بدن کے درجہ حرارت کو بڑھاتا ہے۔ اس طرح نیند کی آغوش میں جانے میں مدد ملتی ہے۔