پی ایس ایل 7؛ کورونا نے ابھی سے حکام کو ڈرانا شروع کر دیا
کراچی: پی ایس ایل7 سے قبل کورونا نے ابھی سے حکام کو ڈرانا شروع کر دیا۔
رواں برس مارچ میں کوویڈ19کیسز کی وجہ سے کراچی میں پی ایس ایل6 کو14 میچز کے بعد ہی روکنا پڑ گیا تھا، اس کے بعد بمشکل ایونٹ کو ابوظبی میں 9 سے 24 جون تک مکمل کیا گیا۔
اس دوران یو اے ای سے اجازت اور ویزے کے مسائل پاکستانی حکومت کی مداخلت سے حل ہوئے،اس سے قبل پانچویں ایڈیشن کو بھی کورونا کیسز کے سبب 17 مارچ 2020 کو ملتوی کیا گیا، پھر پلے آف میچز اور فائنل کا 14 سے17نومبر تک کراچی میں انعقاد ہوا۔
27 جنوری سے27فروری تک ساتواں ایڈیشن کراچی اور لاہور میں منعقد ہوگا،ان دنوں دنیا بھر میں کورونا کے نئے ویرینٹ اومی کرون نے تباہی مچائی ہوئی ہے۔ پاکستان میں بھی چند کیسز سامنے آ چکے ہیں،ایسے میں ایونٹ کی بائیو سیکیورٹی پی سی بی کے لیے سب سے بڑا چیلنج بن چکی۔
ذرائع نے بتایاکہ اعلیٰ حکام ان دنوں انتظامات کے حوالے سے سر جوڑے بیٹھے ہیں،ان کی ہر ممکن کوشش ہے کہ مسلسل تیسرے برس لیگ کو کورونا کی وجہ سے روکنا نہ پڑے، ابتدائی طور پر بائیو سیکیور انتظامات ایک بار پھر غیر ملکی کمپنی کو سونپنے پر اتفاق ہو چکا، اسے قوائد و ضوابط کی پابندی کرانے کیلیے تمام تر اختیارات دیے جائیں گے۔
قائد اعظم ٹرافی میں پلیئرز نے بائیو سیکیورٹی کے قوانین پر عمل نہیں کیا مگر پی ایس ایل میں اگر کسی نے ایسا کیا تو اس کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا، بورڈ کی جانب سے پہلے ہی ایک پورا ہوٹل بک کرانے کا اعلان کیا جا چکا، اس میں لیگ سے وابستہ بیشتر شخصیات کا قیام ہوگا، وہاں کرکٹرز و آفیشلز کیلیے الگ زونز بنائے جائیں گے جس میں کوئی اور نہیں داخل ہو سکے گا۔
ہوٹل کا اسٹاف بھی ایونٹ کے دوران باہر نہیں جائے گا، عموماً گراؤنڈ اسٹاف وغیرہ ببل کا حصہ نہیں ہوتے مگر اس بار انھیں بھی شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اس حوالے سے آئندہ چند روز میں مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔
غیر ملکی کرکٹرز کو زیادہ دن تک قرنطینہ کرانے کی تجویز پر بھی بات ہو رہی ہے، ویسٹ انڈیز سے سیریز میں اسٹیڈیم کی گنجائش کے مطابق شائقین کو آنے کی اجازت تھی، پی ایس ایل کے حوالے سے حتمی فیصلہ این سی او سی کی مشاورت کے بعد ہوگا،ابتدائی طور پر تو 100 فیصد افراد کوآنے کی اجازت دی گئی ہے۔
ایونٹ کے حوالے سے ایک فرنچائز آفیشل نے بتایا کہ ایونٹ کیلیے تاحال کوئی پلان بی موجود نہیں کہ اگر کسی وجہ سے پاکستان میں میچز کو روکنا پڑا تو کہاں انعقاد کیا جائے گا، ویسے بھی یو اے ای خود فروری، مارچ میں اپنی لیگ کروا رہا ہے، وہاں بھی کورونا کیسز بڑھ چکے ہیں،اس لیے امارات میں لیگ کو منتقل کرنے کا کوئی آپشن موجود نہیں ہوگا،گوکہ سری لنکا نے حال ہی میں اپنی لیگ منعقد کی البتہ وہاں انتظامات زیادہ اچھے نہیں تھے، پی سی بی کو ہر صورت پی ایس ایل کو کامیابی سے ملک میں ہی مکمل کرانے کی کوشش کرنا ہوگی۔