
آغا خان رورل سپورٹ پروگرام (AKRSP) کے زیر اہتمام مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد
اسلام آباد (29 دسمبر، 2021): آغا خان رورل سپورٹ پروگرام (AKRSP) نے یہاں اسلام آباد میں گلگت بلتستان اسمبلی کے اراکین کے لیے "نوجوانوں کی ملازمت اور غربت کے خاتمے” کے موضوع پر دو روزہ مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ افتتاحی تقریب کی نظامت وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان نے کی۔ ورکشاپ میں ماہرین کی ایک صف نے نوجوانوں کے روزگار سے متعلق ابھرتے ہوئے مسائل کے بارے میں اپنی بصیرت کا اظہار کیا اور گلگت بلتستان میں غربت کے خاتمے کے لیے متعلقہ حکمت عملیوں پر روشنی ڈالی۔ وزیراعلیٰ خالد خورشید نے کہا کہ گلگت بلتستان میں مقامی سطح پر فیصلے کرنے کی مضبوط روایت ہے۔ ان کی حکومت اس مقامی روایت کو مقامی حکومت کے ماڈل میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ گورننس کے ڈھانچے میں نچلی سطح کی کمیونٹیز کی نمائندگی کی راہ ہموار کی جا سکے۔
آغا خان فاؤنڈیشن کے سی ای او اختر اقبال نے شرکاء اور ماہرین کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ گلگت بلتستان کی ترقی سے متعلق ابھرتے ہوئے مسائل کے بارے میں جاننے اور حکومت اور سول سوسائٹی کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کا ایک بہترین پلیٹ فارم ہے۔ ورکشاپ میں مقررین نے ترقیاتی منصوبوں کو سیاق و سباق کے مطابق بنانے پر زور دیا تاکہ وہ گلگت بلتستان کے مسائل سے زیادہ ہم آہنگ ہوں۔ انہوں نے پاکستان کے دیگر خطوں کے لیے کمیونٹی کی شرکت کا کامیاب ماڈل متعارف کرانے پر گلگت بلتستان کی مقامی کمیونٹیز کی تعریف کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان کی معاون خصوصی برائے غربت اور سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے احساس اقدامات کے حوالے سے گلگت بلتستان کی حکومت کے فعال انداز کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام نے پاکستان میں کمزور کمیونٹیز کے لیے ایک نظام متعارف کرایا ہے تاہم اس پروگرام کو ٹارگٹڈ لوگوں تک متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔ گلگت بلتستان اسمبلی کے ممبران اور تمام تحصیلوں میں احساس ناشنوما اور احساس ون ونڈو سینٹرز کے ساتھ اسٹریٹجک پلان پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملک امین اسلم، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی/وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے حکومتی اقدامات کا اشتراک کیا۔ انہون نے فطرت سے لڑنے کی بجائے فطرت کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ زندگی گزارنے پر زور دیا۔ امین اسلم نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگ فطرت کے ساتھ خوش اسلوبی سے رہنا بہتر جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ گلگت بلتستان موسمیاتی تبدیلیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے، اس لیے متعدد محاذوں پر مداخلت ضروری ہے۔ کام کے مستقبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے مقررین نے گلگت بلتستان میں معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے پر زور دیا۔ اس سے نوجوانوں کے روزگار اور خطے کی معاشی ترقی کے نئے مواقع کھلیں گے۔
ورکشاپ میں شامل موضوعات میں کمیونٹی کی شرکت، غربت کا خاتمہ اور خوشحالی، حفاظتی جال، موسمیاتی تبدیلی، ڈیجیٹلائزیشن، کاروبار کو فروغ دینا اور ذمہ دارانہ سیاحت سے قابل تجدید توانائی شامل ہیں۔ مقررین اور شرکاء نے ورکشاپ کی بصیرت کو گلگت بلتستان کی ترقی کے لیے اپنی پالیسیوں اور منصوبہ بندی کے بارے میں جاننے پر اتفاق کیا۔ جنرل منیجر آغا خان رورل سپورٹ پروگرام جمیل الدین نے دو روزہ مشاورتی ورکشاپ میں زیر بحث آئیڈیاز پر غیر منقسم توجہ دے کر اجلاس کو انٹرایکٹو اور نتیجہ خیز بنانے پر گلگت بلتستان اسمبلی کے ممبران اور ماہرین کا شکریہ ادا کیا۔ آخر میں سپیکر جی بی اے سید امجد علی زیدی نے اے کے آر ایس پی کا شکریہ ادا کیا کہ وہ جی بی اے کے ممبران کو گلگت بلتستان کے ابھرتے ہوئے مسائل کے بارے میں نئے خیالات سے روشناس کرانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے ورکشاپ کا اختتام پر امید اور گلگت بلتستان کی ترقی کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کے ساتھ کیا۔