طالبان بھی داعش سربراہ کی گرفتاری پر1کروڑ ڈالر انعام حاصل کرسکتے ہیں، امریکا
واشنگٹن: امریکا کا کہنا ہے کہ افغانستان میں موجود داعش خراسان کے امیر ثنا اللہ غفاری کی گرفتاری میں مدد دینے پر 1 کروڑ ڈالر انعام کی پیشکش سے طالبان بھی فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ افغانستان میں داعش خراسان کے امیر ثنا اللہ غفاری کی سربراہی میں 5 ہزار خطرناک جنگجو برسرپیکار ہیں جن کے خاتمے کیلیے طالبان سے رابطے میں ہیں۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ طالبان کے افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے امریکی حکام دوحہ میں ہونے والے امن مذاکرات پر عمل درآمد کی رفتار کا جائزہ لینے کے لیے نئی حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
اس موقع پر ایک صحافی کے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ داعش سربراہ ثنا اللہ غفاری کے ٹھکانے کا پتہ دینے پر 10 ملین ڈالر انعام کی پیشکش سے طالبان بھی اُٹھا سکتے ہیں۔ داعش سربراہ 5 ہزار جنگجوؤں کے ہمراہ افغانستان میں ہی ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ داعش سربراہ ثنا اللہ غفاری کی گرفتاری پر یہ انعام 26 اگست کو کابل ایئرپورٹ خودکش دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے پر رکھا گیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں اُن کا مزید کہنا تھا کہ طالبان کسی بھی ملک کے خلاف افغان سرزمین استعمال نہیں ہونے کی ضمانت پر قائم ہیں اور اس حوالے سے بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کابل ایئرپورٹ کے مرکزی دروازے پر حملہ آور نے خود کو بارودی مواد سے اُڑالیا تھا جس کے نتیجے میں 13 امریکی فوجی اور 175 سے زائد شہری لقمہ اجل بن گئے تھے۔