دورہ پاکستان؛ اسٹیکٹی ریزرو پلیئرز میں بھی شمولیت پر خوش
کراچی: دورہ پاکستان کے لیے آسٹریلوی ریزرو پلیئرز میں شامل کیے جانے پر پیسر مارک اسٹیکٹی انتہائی خوش اور مطمئن ہیں۔
رواں برس شیفلڈ شیلڈ سیزن کے ٹاپ وکٹ کیپر کو نیشنل سلیکٹرز نے ٹیسٹ ٹور کے لیے نظر میں رکھا ہے، ان کا کہنا ہے کہ میرے لیے یہ امر بھی انتہائی خوش کن ہے کہ نیشنل سلیکٹرز نے مجھے ذہن میں رکھا ہوا ہے، مارک اسٹیکٹی کو آسٹریلین سلیکٹرز نے آئندہ ماہ شیڈول دورہ پاکستان کے لیے منتخب 4 ریزور میں شامل رکھا ہے۔
شیلڈ میچز میں انھوں نے ایک میچ میں 8 شکار کیے تھے، جہاں انھوں نے نیوسائوتھ ویلز کی ناتجربہ کار بیٹنگ لائن کو اپنے نشانے پررکھ لیا تھا، کوئنز لینڈ سے تعلق رکھنے والے اسٹیکٹی دوسری بار ملکی اسکواڈ میں طلب کیے گئے ہیں، ریاستی ٹیم میں ساتھ موجودہ مائیکل نیسیر اور ان کے درمیان ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت کی طویل جنگ ہے۔
گابا میں سیمرز کے لیے سازگار وکٹ پر انھوں نے عمدہ پرفارمنس پیش کرکے نیشنل سلیکٹرز کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی۔
28 سالہ پیسر نے کہا کہ بلاشبہ یہ امر خوش کن ہے کہ میں ابھی بھی ملکی ٹیسٹ اسکواڈ کے قریب ہوں، اسکیٹی نے شیفلڈ شیلڈ میں رواں سیزن 16.31 کی اوسط سے 29 شکار کیے ہیں، اس سے قبل گذشتہ برس کے اوائل میں سلیکٹرز نے انھیں دورہ جنوبی افریقہ کے لیے بھی طلب کیاتھا، اسی طرح حالیہ ایشز سیریز کے دوسرے ایڈیلیڈ میچ کے لیے بھی انھیں اسکاٹ بولینڈ کے ہمراہ ملکی اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔
اسٹیکٹی کی یارکرز نے انھیں دیگر ملکی بولرز سے ممتاز بنارکھا ہے، وہ کہتے ہیں کہ اس وقت آسٹریلوی ٹیسٹ الیون میں شمولیت ایک بہت ہی مشکل ٹاسک ہے مگر میں اس حوالے سے زیادہ پریشان نہیں ہوں۔
کوئنز لینڈ کے کپتان عثمان خواجہ کا کہنا ہے کہ رواں برس مارک اسکیٹی کی پرفارمنس ناقابل یقین ہے۔