لیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کا ملبہ وفاق پر ڈال دیا

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کا ذمہ دار وفاقی حکومت کو قرار دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس محسن اختر کیانی نے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد کردی۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کا عمل آگے بڑھانے میں وفاقی حکومت تعاون نہیں کر رہی جس پر عدالت نے کہا کہ آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ وفاقی حکومت بلدیاتی الیکشن میں دلچسپی نہیں رکھتی۔

اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ آرڈیننس کو باقاعدہ قانون بنانے کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے سامنے رکھ دیا گیا ہے جس پر عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایکٹ کے تحت بلدیاتی انتخابات سے متعلق وہ اپنا کام کر سکتا ہے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ سارے اداروں کو جب بلایا جاتا ہے تو زیادہ تر دستیاب ہی نہیں ہوتے، سرکاری اداروں کے تعاون نہ کرنے کی وجہ سے ہم توہین عدالت شروع کرنے لگے تھے، وفاقی حکومت ہمیں نقشے اور ڈیٹا بھی نہیں دے رہا تھا پھر ہم نے خود ہی کام کیا۔

عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو بلدیاتی الیکشن کرانے کا حکم دے رکھا ہے، سیکریٹری داخلہ اور چیف کمشنر اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے۔

عدالت نے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے تحت اسلام آباد بلدیاتی انتخابات روکنے کے حکم میں 8 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ اور چیف الیکشن کمشنر کو آئندہ سماعت 8 مارچ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔