سکھ رہنما کا قتل ………………..انڈین سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم
کینیڈا میں انڈین سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم
48
کینیڈا نے سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل میں مبینہ طور پر انڈین حکومت کے ملوث ہونے کے الزامات کی تحقیقات کرتے ہوئے ایک اعلٰی انڈین سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈین انٹیلی جنس الزامات کا جائزہ لے رہی ہے۔
جسٹن ٹروڈو نے بتایا کہ انہوں نے گزشتہ ہفتے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ سکھ رہنما کے قتل کا معاملہ اُٹھایا۔
کینیڈین وزیراعظم نے بتایا کہ انہوں نے نریندر مودی کو بتایا کہ انڈین حکومت کی کوئی بھی مداخلت ناقابل قبول ہو گی اور انہوں نے تحقیقات میں تعاون کی درخواست کی۔
جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ’گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کینیڈین سیکورٹی ایجنسیاں انڈین حکومت کے ایجنٹوں اور ایک کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے درمیان ممکنہ تعلق کے قابلِ اعتبارالزامات کی تحقیقات کر رہی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ کینیڈا نے انڈین حکومت سے اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ’کینیڈا کی سرزمین پر کینیڈین شہری کے قتل میں غیر ملکی حکومت کا ملوث ہونا ہماری خودمختاری کی ناقابل قبول خلاف ورزی ہے۔‘
جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ان کی حکومت اس معاملے پر کینیڈا کے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ ’میں انڈین سے اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے کینیڈا کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔‘
کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی نے بتایا ہے کہ کینیڈا میں انڈین انٹیلی جنس کے سربراہ کو ملک بدر کر دیا گیا ہے۔