اوپن یونیورسٹی میں "عالمی یوم اساتذہ”پرتقریب کا انعقاد

استاد شاگردوں کی صورت میں زندہ رہتا ہے، میرا استاد میری صورت میں آپ کا استاد آپ کی صورت میں۔ڈاکٹرامجد ثاقب
  استاد طلبہ کی رہنمائی و رہبری کرکے انہیں زندگی گزارنے کا شعوردیتا ہے۔ڈاکٹر ناصر محمود
  اسلام آباد: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں عالمی یوم اساتذہ پر ایک پروقار تقریب کا انعقاد ہوا۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے چئیرمین اوراخوت فاؤنڈیشن کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب مہمان خصوصی تھے، وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے صدارت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ استاد کی عظمت کے جتنے بھی گیت گائے جائیں کم ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ استاد ایک سایہ دار شجر اور ایک ایسا روشن چراغ ہے جس کے جو بھی قریب آئے گا منورہوگا۔ڈاکٹر امجد کا کہنا تھا کہ تدریس پیغمبری پیشہ ہے، تدریس کے پیشے سے منسلک ہونا بہت بڑے اعزاز کی بات ہے،نبی پاکؐ نے خود استاد ہونے کی عظمت پر بہت زور دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ استاد شاگردوں کی صورت میں زندہ رہتا ہے، میرا استاد میری صورت میں آپ کا استاد آپ کی صورت میں۔ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ استاد اُس ہستی کا نام ہے جو اپنے شاگردوں کو علم کے زیور سے آراستہ کرتا ہے اور اُن کی اخلاقی تربیت کرکے معاشرے میں ایک اعلیٰ مقام تک پہنچاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج وہ جس مقام پر ہیں وہ سب اُن کی اساتذہ کی وجہ سے ہیں، اساتذہ نے ان کے اندر دین، شفقت، ایثار و محبت کا جذبہ بیدار کیا ہے اور آج کے دن کے حوالے سے میں اپنے اساتذہ کو سلام پیش کرتا ہوں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ یوم اساتذہ کی تقریب میں ڈاکٹر امجد ثاقب کی شرکت نے ہماری اس تقریب کو رونق بخشی ہے، اُن کی شرکت ہمارے لئے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے۔وائس چانسلر نے کہا کہ استاد دینے کا نام ہے،استاد طلبہ کی راہنمائی و رہبری کرکے انہیں زندگی گزارنے کا شعور دیتا ہے۔ڈاکٹر ناصر نے مزید کہا کہ استاد اس سوچ کے لوگ پیداکرتے ہیں جو زندگی بھر اپنے اساتذہ کی تقلید کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ استاد محبت و شفقت کا نام ہے سزا دینے یا بدلہ لینے کا نام نہیں ہے اس لئے استاد کا جتنا بھی احترام کیا جائے کم ہے۔ 
دیگر مقررین میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر جنرل، ڈاکٹر محمد شاہد سرویا، ڈائریکٹر یونیسکو پاکستان آفس ڈاکٹر یوسف فلالی میکناسی، پروگرام سپیشلسٹ، گیرٹی اسٹیوکرزِ، اکیڈمی آف ایجوکیشنل پلاننگ اینڈ مینجمنٹ کے ڈائریکٹر، ڈاکٹرمحمد ضیغم قدیر،فیکلٹی آف ایجوکیشن کی ڈین، پروفیسر ڈاکٹر تنزیلہ نبیل اور ایجوکیشنل پلاننگ پالیسی اسٹڈیز اینڈ لیڈرشپ کی انچارج، ڈاکٹر افشاں ہما شامل تھیں۔انہوں نے استاد کو اُن کا جائز مقام دلانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ علم کی قدر اُس وقت ممکن ہوگی جب استاد کو اُن کا جائز مقام مل جائے۔