مقبوضہ جموںوکشمیر میں مودی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے
جموں 13 جنوری : غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں لوگوں نے مودی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں اور علاقے میں جاری بھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ضلع ریاسی کے علاقے تلوارہ میں اس وقت شدید کشیدگی پیدا ہوگئی جب مقامی لوگوں نے بھارتی ریلوے کے اہلکاروںکے خلاف شدید احتجاج کیا جو غیر قانونی طور پر ان کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ مشتعل افراد مرکزی سڑک پر جمع ہوئے ، ٹائر جلائے اور گاڑیوں کی آمدورفت روک دی۔ مظاہرین نے ٹریننگ سینٹر تلوارہ میں تعینات بھارتی ریلوے کے اہلکاروںکے خلاف نعرے بازی کی۔علاقے میں اس وقت تصادم کی صورتحال پیدا ہوگئی جب آئی آر پی کے کچھ اہلکاروں نے مظاہرین پر پتھراو ¿ کیا اور مظاہرین نے جواب میں فورسز اہلکاروں پر پتھر برسائے۔ اس واقعے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
ادھرگورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ ڈگری کالج بھدرواہ اور گورنمنٹ ڈگری کالج ڈوڈہ کے طلباءنے 22 جنوری 2021 ءسے طے شدہ امتحانات ملتوی کرنے کے مطالبے کے حق میں مظاہرے کیے۔ طلباءنے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو وہ اپنا احتجاج تیز کردیں گے۔
جموں و کشمیر یوتھ کانگریس نے بھارت میں نریندر مودی کی زیر قیادت حکومت کوجگانے کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر کے سامنے برتنوں کو پیٹ پیٹ کر مظاہرہ کیا جس نے گزشتہ 2ماہ سے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کی ہلاکتوں پر آنکھیں بندکررکھی ہیں۔ مظاہرین نے ”کسان ویرودھی ، نریندر مودی“ اور”کسان ایکتا زندہ باد“ جیسے نعرے لگائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ بی جے پی گزشتہ ڈھائی ماہ سے نئی دہلی کی متعدد سرحدوں پر جاری احتجاج کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے کم ازکم 57 کسانوں کی موت پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
قابض حکام کی جانب سے شدید سردی میں بجلی اور پانی سمیت بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف بھی مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
via kms news