سی ڈی اے کا محنت کش ووٹ کے تقدس کو پامال نہیں ہونے دے گا۔ چوہدری محمد یٰسین نااہل ٹولے کا تین سالہ اقتدار ادارے کی تاریخ کا سیاہ دور ثابت ہوا۔ اورنگزیب خان آئندہ ریفرنڈم میں مزدور متحد ہو کر مزدور یونین کامیابی سے ہمکنار کریں گے۔ راجہ شاکر زمان کیانی سی ڈی اے مزدور یونین کی ایگزیکٹوکونسل کے اجلاس میں سینکڑوں ملازمین کی شرکت۔
اسلام آباد ( )سی ڈی اے مزدور یونین (چوہدری محمد یٰسین گروپ) نے این آئی آر سی میں ریفرنڈم 2021کو چیلنج کرنے کے بعد اپنی ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس مرکزی یونین آفس ستارہ مارکیٹ میں منعقد کیا جس میں مزدور یونین کے مرکزی عہدیداران،اراکین مشاورتی کونسل سمیت سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی اور اجلاس ایک بڑے جلسے کی شکل اختیار کر گیا،پاکستان ورکرز فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل اور مزدوریونین کے قائد چوہدری محمد یٰسین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دسمبر2017میں اس شہر میں حکمرانوں، ایم سی آئی و سی ڈی اے انتظامیہ سمیت دیگر عناصر نے مکمل منصوبہ بندی کے تحت سی ڈی اے مزدور یونین کو منظر عام سے ہٹا کر اپنی پسند کے ٹولے کو ادارے پر مسلط کیا جس کے نتیجے میں سی ڈی اے جیسا قومی ادارے اسکے ملازمین،اثاثوں کو تقسیم کرکے سینی ٹیشن جیسی اہم ڈائریکٹوریٹ کو فروخت کیا گیا اور جو نا اہل ٹولہ ڈبل بیسک،پلاٹوں کی الاٹمنٹ،ملازمین کے بچوں کی بھرتی اور مراعات میں اضافے کے سبز باغ دکھا کر اقتدارمیں آیا اس نے تین سالہ دور میں ادارے میں کرپشن،اقرباپروری کا بازار گرم کیا اور ادارے و ملازمین کا مستقبل تاریک کردیا ہے یہی وجہ ہے کہ اس نا اہل ٹولے کا دورسی ڈی اے کی تاریخ کا سیاہ ترین دور ثابت ہوا،سی ڈی اے مزدور یونین اب کسی صورت بھی محنت کش کے ووٹ کے تقدس کو پامال نہیں ہونے دی گی اور آئندہ ریفرنڈم میں مزدور متحد ہو کر مزدور یونین کامیابی سے ہمکنار کریں گے،آج ڈھول گروپ اور بچہ جمہورہ کے چہروں سے نقاب اتر چکا یہی وجہ ہے کہ ان لوگوں کے مرکزی عہدیداران جوق درجوق انکو چھوڑ کر مزدور یونین میں شامل ہورہے ہیں،سی ڈی اے مزدور یونین نے اپنی طویل قانونی،اخلاقی اور عملی جدوجہد کے نتیجے میں ایک طرف ادارے کی تقسیم،سینی ٹیشن کی نجکاری روکنے کے لیے جدوجہد کی اور دوسری طرف ریگولر ملازمین اور بیواؤں کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ،ہزاروں ملازمین کی مستقلی،فل بیسک عیدالاؤنس،فائر بریگیڈ ملازمین کی ڈبل تنخواہ،ملازمین کے سکیلوں کی اپ گریڈیشن،حج پالیسی میں اضافہ،خطرہ الاؤنس،حافظ الاؤنس،پادری الاؤنس،خوشبوالاؤنس اورکروڑوں روپے کی مد میں ملازمین کو ہاؤس بلڈنگ و موٹر سائیکل ایڈوانس دلوانے سمیت ایسی تاریخی مراعات سے نوازاجسکی نظیر پاکستان کے کسی ادارے میں دیکھنے کو نہیں ملتی،30اپریل 2011جب سی ڈی اے ملازمین کے ڈویلپ سیکٹرز میں ملنے والی پلاٹوں کی قرعہ اندازی ہونے جارہی تھی تو اس مزدور دشمن ٹولے نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے بذریعہ عدالت اس قرعہ اندازی کو رکوایا اور سات سالہ طویل جدوجہد کے بعد جب سی ڈی اے مزدور یونین پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا کیس بنام چوہدری محمد یٰسین کا فیصلہ مزدوروں کے حق میں لے کر آئی تو یہ نا اہل ٹولہ تین سال گزرنے کے باوجود انتظامیہ کی ملی بھگت کی وجہ سے ان کی قرعہ اندازی نہ کرواسکا اور اعلیٰ عدلیہ کا فیصلہ آنے کے باوجو د سی ڈی اے میں ماسٹررول،ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل نہ کیا جا سکا،04دسمبر2020کو سیاہ دور کے خاتمے کے بعدسی ڈی اے میں نئے ہونے والے ریفرنڈم کو مزدور یونین نے چیلنج کر دیا ہے اور انشاء اللہ 21جنوری 2021کو سی ڈی اے مزدور یونین ریفرنڈم کے حوالے سے اپنے مرکزی الیکشن آفس کا افتتاح کرنے جا رہی ہے جس میں سی ڈی اے کے تمام محنت کش شرکت کریں گے،انھوں نے کہا کہ تمام رابطہ کمیٹی کے ممبران اور ڈائریکٹوریٹ کمیٹی کے عہدیداران و باڈی ممبران اپنے اپنے حلقوں میں بھرپور طریقے سے مزدور یونین کی نمائندگی کرتے ہوئے ریفرنڈم کی تیاری کریں انشاء اللہ بہت جلد سی ڈی اے میں ایک نئے دورکا آغاز ہو گا،ایگزیکٹوکونسل کے اجلاس میں سی ڈی اے مزدور یونین کے صدر اورنگزیب خان،چیئرمین راجہ شاکر زمان کیانی،سپریم ہیڈ صوفی محمود علی،چوہدری ارشد،حاجی صابر،اسدمحمود،راجہ محمد رفیق،چوہدری زاہد احمد،سردار محمد آصف،راجہ رئیس،مرزاسعید اختر،ملک خلیل،چوہدری سفیر،احمد علی شیرازی،محمد سرفراز ملک،ملک کمال،وارث دلیپ،سلیم بھٹی،تشکیل جاوید،سردار نسیم ممتاز،خالد گجر،چوہدری منیر،مہرافتخار،تاج کیانی،عمر جھبانہ،طارق آفریدی،سرفراز شاہ،خالد محمود،عابد علوی،رحیم نواز،زاہد بھٹی،عزت خان،سردارشوکت،قاضی جاوید،جاوید جٹ،ارشاد گجر،سید ارشاد شاہ،پرنس راحت کیانی سمیت سینکڑوں ملازمین نے شرکت کی۔