برطانوی ارکان پارلیمنٹ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل میں اپنا کردار ادا کر یں،حریت کانفرنس
سرینگر15جنوری : بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیرمیںکل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکریٹری مولوی بشیر احمد نے مسئلہ جموںوکشمیر کو برطانوی پارلیمنٹ میں زیر بحث لانے پر برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وہ اس دیرینہ تنازعہ کے پر امن حل میں اپنا اہم کردار ادا کریں گے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مولوی بشیر احمد نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں برطانوی پارلیمنٹ میں مقبوضہ جموںوکشمیر کی صورتحال پر ممبران کی جانب سے غوروخوص کو ایک مثبت اورخوش آئند پیش رفت قراردیا جس سے سفارتی سطح پر دیرنہ تنازعہ کشمیر کے حل کے حوالے دور رس نتائج بر آمد ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی ارکین پارلیمنٹ کی یہ اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ جموں وکشمیر میںبھارتی فوجیوںکے ہاتھوں بڑے پیمانے پر جاری حقوق انسانی کی سنگین پامالیوں، قتل و غارت، ایذا رسانیوں، خواتین کی بے حرمتیوںاور اندھا دھند گرفتاریوں کے خلاف اپنی آواز بلند کریں تاکہ مودی کی قیادت میں بھارت کی فسطائی حکومت کو کشمیریوں کے انسانی حقوق اور ا ±ن کے حق خودارادیت کا احترام کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔ مولوی بشیر احمد نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموںوکشمیر میں اپنے غیر جمہوری ، غیر آئینی اور غیر انسانی اقدامات کی وجہ سے دنیا بھر میں بے نقاب ہو چکا ہے۔ انہوںنے کہاکہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویدار بھارت جس طرح جموںو کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے اس سے اس کے دعوﺅں کی قلعی کھل گئی اوراب جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی مکمل بحالی اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے سیاسی مستقبل کے تعین کا فیصلہ خود کرنے کا مکمل اختیار دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر کو برطانوی پارلیمنٹ میں زیربحث لانے پر ارکان پارلیمنٹ کا شکریہ اداکرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے پر امن حل میں اپنا کردار ادا کریں گے۔