ماڈل پولیس اسٹیشن کینٹ، منشیات فروشی، چوری، ڈکیتی سمیت جواء جیسے سنگین جرائم کو روکنے میں بری طرح ناکام ہوگیا تھانہ میں تعینا ت گریڈ11اور 14کے تعینات پولیس افسران نے محدود تنخواہیں ہونے کے باوجود لگژری گاڑیاں خریدی ہوئیں ہیں جن کی قیمت جرائم پیشہ افرادسے ساز باز کے بعد حاصل کی گئی ہیں ایس ایس آئی اسحاق نے ہمراہ ڈی ایف سی علی نے پشاور سے راولپنڈی کے مختلف حصوں میں چرس سپلائی کرنیوالے بڑے نیٹ ورک کے سرغنہ اعجاز خان پٹھان کو گرفتار کیا اور بھاری رقم وصول کر کے چھوڑ دیا
راولپنڈی(انسپکشن رپورٹ: شہزادراجپوت تصاویر خاور بھٹی) راولپنڈی شہر کے مشہور و معروف کاروبار مرکز صدر کی حدود میں واقع ماڈل پولیس اسٹیشن کینٹ تمام تر سہولیات حاصل کرنے کے باوجود بھی اپنی حدود میں منشیات فروشی، چوری، ڈکیتی سمیت جواء جیسے سنگین جرائم کو روکنے میں بری طرح ناکام ہوگیا جس کی وجہ سے تھانہ کینٹ کی حدود میں واقع چھوٹے بازار، بابو محلہ، اسٹیشن روڈ اور دیگر ملحقہ علاقوں میں نوجوان نسل تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے، تھانہ میں تعینا ت گریڈ11اور 14کے تعینات پولیس افسران نے محدود تنخواہیں ہونے کے باوجود لگژری گاڑیاں خریدی ہوئیں ہیں جن کی قیمت جرائم پیشہ افرادسے ساز باز کے بعد حاصل کی گئی ہیں جبکہ کینٹ پولیس گزشتہ چھ ماہ کے دوران کسی بھی منشیات کے بڑے نیٹ ورک کو بے ناکام کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔ روزنامہ کیپیٹل پوسٹ ٹیم کو علاقے کے سروے کے دوران اہل علاقہ نے بتایا کہ آج سے تقریباً 2ہفتے قبل چھوٹے بازار میں واقع غوثیہ مسجد کے ساتھ والی گلی میں تھانہ کینٹ کے ایس ایس آئی اسحاق نے ہمراہ ڈی ایف سی علی نے پشاور سے راولپنڈی کے مختلف حصوں میں چرس سپلائی کرنیوالے بڑے نیٹ ورک کے سرغنہ اعجاز خان پٹھان کو مخصوص اطلاع پر گرفتار کیا جس کی گرفتاری خفیہ رکھی گئی تاہم گرفتار چرس سپلائیر اعجاز خان پٹھان سے موقع پر 10کُل سے زائد چرس بھی برآمد ہوئی تاہم اس کے باوجود بھی کینٹ پولیس نے مذکورہ ملزم کیخلاف مقدمہ درج نہ کیا۔ اعجاز پٹھان نے پولیس کو بتایا کہ میں نے چھوٹے بازار میں ایک نئی کی جگہ پر چرس سپلائی کرنی تھی جس پر پولیس نے نائی کی دکان پر ریڈ کیا اور وہاں سے منظور نامی نائی کو منہ پر پکڑا ڈال کر وہاں سے تھانہ منتقل کردیا اسی دوران نائی کی ہی دکان میں موجود چرس کا بڑا خریدار پولیس کی آنکھوں میں دھول جہونکتے ہوئے موقع سے فرار ہوگیا جبکہ مذکورہ پولیس ملازمین نے گرفتار ااعجاز پٹھان سے مبینہ طور پر 5لاکھ روپے رشوت وصول کر کے اسے چھوڑ دیا اور نائی کی دکان سے گرفتار منظور کی جگہ اہل محلہ نے پیسے اکٹھے کر کے 20ہزار روپے پولیس کو رشوت دی تاہم بعدازاں منظور کو بھی چھوڑ دیا گیا۔ جس کی تمام تر ویڈیو تھانہ کی ریکارڈنگ میں بھی محفوظ ہے۔ذرائع نے مبینہ طور پر یہ بھی بتایا کہ تھانہ کینٹ میں ایک مخصوص ملازمین کا گروپ ہے جو کینٹ کے مختلف علاقوں سے شہریوں کو غیر قانونی حراست میں لیتے ہیں اور پیسے ادا نہ کرنے کی صورت میں ان پر سنگین نوعیت کے مقدمات درج کر کے اعلیٰ افسران کو سب اچھے کی رپورٹ ارسال کی جاتی ہے۔
کینٹ پولیس نے سابقہ ریکارڈ یافتہ منشیات فروش جان محمد عرف جانو کو پولیس ملازمین نے حراست میں لیا
ایک لاکھ روپے وصول کیا اور اسے چھوڑ دیا، پولیس ذرائع
سائیڈ سٹوری 1
راولپنڈی(خبرنگار) تھانہ کینٹ کے علاقوں چھوٹے بازار، اسٹیشن روڈاور اس کے ملحقہ علاقے منشیات فروشی کا گڑھ بن چکے ہیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ دنوں ایک سابقہ ریکارڈ یافتہ منشیات فروش جان محمد عرف جانو کو پولیس ملازمین نے حراست میں لیا جس نے انہیں بتایا کہ میں اب منشیات فروشی نہیں کرتا ہوں تاہم اے ایس ا ٓئی اور ڈی ایف سی نے مذکورہ شخص سے ایک لاکھ روپے وصول کیا اور اسے چھوڑ دیا۔پی ہوٹل میں کینٹ پولیس کے ملازمین کی سرپرستی میں شراب فروخت ہونے لگی، اعلیٰ حکام نوٹس لیکر
کرپشن کا باب ہمیشہ کیلئے بند کروانے میں کردار ادا کریں، اہل علاقہ
سائیڈ سٹوری 2
راولپنڈی(خبرنگار) تھانہ کینٹ کی حدود میں فلیش مین ہوٹل میں شراب کی فروخت کی بندش کے بعد تھانہ کینٹ کی حدودمیں تعینات کانسٹیبلز اور ہیڈ کانسٹیبل نے پی سی ہوٹل کے باہر ڈیرے جمال لیے ہیں جہاں پر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی مدد سے روزانہ کی بنیاد پر 30سے 40ہزار شراب کی غیر قانونی بوتلیں فروخت کی جاتی ہیں تاہم پی سی ہوٹل کے باہر پولیس کا عملہ بھی موجود ہے جو ہر پرمٹ ہولڈر کی مخصوص رجسٹرڈ میں انٹری بھی کرتا ہے جس سے 1سو روپے فی کس وصول کیا جا تا ہے جبکہ اگر کسی نے بلیک پر شراب کی خرید کرنی ہو تو اس کا ریڈ 3گناہ بڑھا دیا جاتا ہے اور یہاں سے ہی کینٹ پولیس کی پٹرولنگ پارٹی کو بھی آگاہ کیا جاتا ہے جو شکار کو قابو کر کے اسے صدر کے مختلف مقامات پر لیجا کر بھاری معاوضے وصول کرتے ہیں۔ سروے کے دوران شہریوں کی بڑی تعداد نے روزنامہ کیپیٹل پوسٹ سے گفتگو کرتے ہویے بتایا کہ اگر سٹی پولیس آفیسر راولپنڈی”ڈی آئی جی“ احسن یونس پی سی ہوٹل میں شراب کی غیر قانونی فروخت پر مکمل طور پر پابندی عائد کروانے کیلئے ایکشن لیں تو کرپشن کا بڑا باب ہمیشہ کیلئے بند ہو جائیگا۔