یورپی یونین کا 25 رکنی وفد آج مقبوضہ کشمیر کا تین روزہ دورہ شروع کرے گا یورپین سفارتکارجموں میں ایک روز قیام کے بعد17 اور18 فروری کو وادی کا دورہ کریں گے
جموں : بھارتی حکومت کی دعوت پریورپی یونین کا 25 رکنی وفد مقبوضہ کشمیر کے تین روزہ دورے پر آج (منگل کو) جموں پہنچے گا۔ وفد کے ارکان جموں میں ایک روز قیام کے بعد17 اور18 فروری کو وادی کا دورہ کریں گے ۔ دورے کا اہتمام بھارتی وزارت خارجہ نے کیا ہے ۔5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے قانون آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد غیر ملکی سفارت کاروں کا جموں و کشمیر کا یہ تیسرا سرکاری دورہ ہوگا۔کے پی آئی کے مطابق اس سے قبل 29 اکتوبر 2019 کو بھی یورپی یونین کی پارلیمنٹ میں موجود سخت گیر دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کے 30 اراکین کو مقبوضہ کشمیر کادورہ کرایا گیا تھا۔ تاہم یورپی یونین نے کہا تھا کہ یورپی یونین کی پارلیمنٹ اور یونین کے رہنماوں کا اس دورے سے تعلق نہیں ہے جس کے باعث بھارت کی کوشش سفارتی سطح پر بھی مشکوک ہو گئی تھی ۔دنیا کے مختلف فورمز پر بھارت سے مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ عالمی وفود کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دی جائے، تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ کشمیری کس حال میں ہیں، تاہم کسی کو وہاں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔امریکی اور برطانوی اخبارات میں بھی ایسی رپورٹس متعدد بار شایع کی جا چکی ہیں جن میں مقبوضہ وادی میں تشویش ناک انسانی صورت حال کو تفصیلی طور پر بیان کیا گیا ہے، تاہم دنیا تاحال خاموش ہے اور مودی سرکار کی جانب سے وادی جموں و کشمیر ایک جیل کی صورت اختیار کر چکی ہے۔