
مقبوضہ کشمیر میں ریاستی کمیشن برائے خواتین بھی ختم کر دیا گیا کشمیری خواتین سے نا انصافی کے خلاف کوئی خصوصی ادارہ موجود نہیں
سری نگر : مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے ساتھ ہی ریاستی کمیشن برائے خواتین بھی ختم کر دیا گیا ہے ۔ کشمیری خواتین کے خلاف جرائم ، اور نا انصافی کے خلاف کوئی خصوصی ادارہ موجود نہیں ہے ۔ بھارت میں قومی کمیشن برائے خواتین میں خواتین کی شکایات کی سماعت کی جاتی ہے تاہم جموں وکشمیر کی خواتین کو بھارتی قومی کمیشن برائے خواتین تک رسائی نہیں ہے ۔کے پی آئی کے مطابق جموں وکشمیر میں خواتین کمشن نہ ہونے کے نتیجے میں خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات کو روکنے کیلئے کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ۔۔ سرینگر زنانہ پولیس سٹیشن میں روزانہ خواتین کیخلاف تشدد کے 25معاملات کی شکایات درج کی جاتی ہیں۔ 2020کے بعد خواتین کے خلاف تشدد کا کوئی بھی کیس کمیشن برائے خواتین میں درج نہیں ہوسکا ہے۔ کمیشن میں سال2019کے درمیان 3069 معاملات درج ہوئے تھے ،جن میں عصمت دری ، بدسلوکی اور گھریلو تشدد کے معاملات شامل ہیں۔