شمالی کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کا کنٹرول لائن کے قریب اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرنے کا دعوی شوپیاں میں دو کشمیری نوجوانوں کی شہاد ت پر مکمل ہڑتال و احتجاجی مظاہرے کنگن پاور کنال سے ایک خاتون کی لاش برآمد
سرینگر : مقبوضہ کشمیرکے وسیع علاقوں میں قابض بھارتی فوج کا محاصرہ اور تلاشی آپریشن جاری ہے ،شوپیاں میں دو کشمیری نوجوانوں کی شہاد ت پر پیر کو مکمل ہڑتال رہی جبکہ احتجاجی مظاہرے کئے گئے ،شمالی کشمیرمیں قابض فوج نے کنٹرول لائن کے قریب اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے ،جنوبی کشمیر میں ایک گرینیڈ دھماکے بعد فوج نے کئی علاقوں کا محاصرہ کرکے کئی افراد کوگرفتار کرلیا ہے ،کے پی آئی کے مطابق قابض پولیس اور فوج کی ایک مشترکہ کارروائی کے دوران شمالی ضلع کپوارہ کے کرناہ علاقے میں پیر کو اسلح و گولہ بارود بر آمد کرنے کا دعوی کیا گیا۔ یہ بر آمدگی کرناہ کے دھانی علاقے میں عمل میں لائی گئی جو ایل او سی کے کافی نزدیک واقع ہے۔ برآمد ہونے والے ہتھیاروں میں پانچ اے کے بندوقیں ،چھ میگزین، سات پستول اور نو پستول میگزین شامل ہیں۔ اس ضمن میں ایک کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی ہے،علاقے میں قابض فوج کی تلاشی کارروائی جاری ہے ،جنوبی کشمیر کے سنگم بجبہاڑہ میں گرینیڈ دھماکے کے نتیجے میں 2شہری زخمی ہوئے ،۔پولیس نے بتایا کہ شام7بجکر 15منٹ پر سنگم بجبہاڑہ میں ڈیوٹی پر تعینات96بٹالین سی آر پی ایف اہلکاروں پر اس وقت گرینیڈ داغاگیا، جب یہاں لوگوں کی اچھی خاصی بھیڑ تھی۔ گرینیڈ سڑک پر زوردار دھماکہ سے پھٹ گیا جس کے باعث اگر چہ قابض فورسز کو کوئی نقصان نہیں ہوا البتہ گرینیڈ کے آہنی ریزوں سے40سالہ عبدالحمید میر ولد محمد رمضان میر ساکن رکھ لتر پلوامہ اور35سالہ محمد عارف بٹ ولد بشیر احمد بٹ ساکن سنگم زخمی ہوئے۔حملے کے بعد یہاں افرا تفری مچ گئی۔بعد میں فوج نے پورے علاقے کا محاصرہ کرکے تلاشی کارروائیاں شروع کردیں اس دورا ن کئی افراد کی گرفتار ی عمل میں لائی گئی ،۔ادھر اتوار کو ہی شوپیان کے ترکہ وانگام نامی گائوں کو ایک بار محاصرے میں لیا گیا۔ گائوں میں حریت پسندوںکی موجود گی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد 44 آر آر، سی آر پی ایف کی 178 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس نے مشترکہ طور پر تلاشی مہم کا آغاز کیا۔ آخری اطلاع ملنے تک محاصرہ جاری تھا،واضح رہے کہ وانگام شوپیان کا شبانہ محاصرہ اتوار کی صبح قریب 4بجے اٹھا لیا گیا تھا۔شبانہ تصادم آرائی رات کے 12بجے دوسرے کشمیری نوجوان کی شہادت پر ختم ہوئی لیکن اسکے بعد بھی 34آر آر، 178بٹالین سی آر پی ایف اور پولیس نے تلاشی کارروائی جاری رکھی۔ شہید کشمیری حریت پسندوں میں سے ایک کی شناخت عنایت اللہ شیخ ولد محمد امین شیخ ساکن رام نگری شوپیاں کے بطور ہوئی جو پولیس ریکارڈ کے مطابق 28فروری 2018 سے سرگرم تھا۔ وہ حزب سے وابستہ تھا جبکہ دوسرے کی شناخت عادل احمد ملک ولد نذیر احمد ملک ساکن دھن ویٹھ کوکر ناگ کے بطور کی گئی ہے۔ وہ29اگست 2020 سے سرگرم تھا۔ علاقے میں پیر کودونوں نوجوانوں کی شہادت پر ہڑتال رہی اور کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے،دریں اثنا کنگن میں پاور کنال سے سمبل کی ایک خاتون کی لاش برآمد ہوئی۔اطلاعات کے مطابق ضلع گاندربل کے کائوڈیرن کنگن میں لوگوں نے علاقے سے گزرنے والی پاور کنال میں ایک لاش کو تیرتے پایا،جس کے بعد انہوں نے پولیس کو مطلع کیا۔پولیس نے مقامی لوگوں کی مدد سے لاش کو کنال سے برآمد کرکے سب ضلع اسپتال کنگن پہنچایا۔پولیس کے مطابق قانونی لوازمات پوراکرنے کے بعدلاش کو وارثوں کے حوالے کیا گیا ،جس کی شناخت بونی بیگم زوجہ عبدالرحمان شیخ ساکن سمبل بالا گنڈ کے طور ہوئی ۔پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے