پنجاب کے شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کب تک نافذ رہے گا؟

لاہور: حکومت پنجاب نے کرونا وبا کی تیسری لہر کے باعث شہروں میں جاری اسمارٹ لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کردی ہے۔

پنجاب سمیت ملک بھر میں کرونا وبا کی تیسری لہر کی ہلاکت خیزی جاری ہے، روزانہ سو سے زائد افراد اس مہلک وبا کا شکار ہورہے ہیں اور اسپتالوں پر شدید دباؤ آچکا ہے۔

ایسی صورت حال میں محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ نے پنجاب کے سولہ شہروں میں جاری اسمارٹ لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کردی ہے اور اس کا نوٹی فیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق اسمارٹ لاک ڈاؤن والے شہروں میں لاہور، راولپنڈی،ملتان، فیصل آباد، سرگودھا،گوجرانوالہ شامل ہیں، اس کے علاوہ آٹھ فیصد سے زائد کیسز والےشہروں میں رحیم یارخان، بہاولپور، بہاولنگر، چنیوٹ، حافظ آباد، قصور، ننکانہ صاحب، پاکپتن، ٹوبہ ٹیک سنگ اور شیخوپورہ شامل ہیں۔

محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق یکم اپریل سےلگایاگیا اسمارٹ لاک ڈاؤن چھبیس اپریل تک نافذالعمل رہےگا،آٹھ فیصد سے زائدمثبت شرح والےشہروں میں تقریبات پر پابندی ہوگی اور ان شہروں میں مزار بھی بند رہیں گے۔

جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق پنجاب میں ٹرین سروس ستر فیصد مسافروں کے ساتھ جاری رہے گی، پنجاب میں کاروباری مراکز شام چھ بجےبند جبکہ ہفتہ اوراتوار کو مکمل بند رہیں گے۔

واضح رہے کہ پنجاب کے دارلحکومت لاہور کے اسپتالوں میں تمام وینٹی لیٹرز کورونا کے مریضوں سے بھر چکے ہین جس کے بعد مزید 100 وینٹی لیٹرز منگوا لیے گئے ہیں۔

گذشتہ روز وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح19فیصدتک پہنچ گئی ، مریض بڑھنےسےوینٹی لیٹرزکی طلب میں بھی اضافہ ہوا ، پنجاب میں 100 مزید وینٹی لیٹرز منگوا لئے ہیں، جس میں سے 50 وینٹی لیٹرز لاہور کو دئیے گئے ہیں۔

وزیرصحت پنجاب کا کہنا تھا کہ 24گھنٹےکےدوران کورونامیں مبتلا29افراد لاہور میں جاں بحق ہوئے، جن میں سے 14 کا میو اسپتال، 6 کا جناح اسپتال اور 4 کا جنرل میں انتقال ہوا جبکہ 3پنجاب انسٹیٹیوٹ آف نیوروسائنسز،ایک نجی اسپتال میں جاں بحق ہوا۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر پہلی لہر سے زیادہ خطرناک ثابت ہوئی ہے ، اسوقت 1186کورونامریض لاہورکے اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں، پنجاب کے پانچ بڑےشہروں میں مثبت کیسزکی تعداد15فیصدسےزائدہوچکی ہے اور صوبے میں7بڑےاسپتالوں میں اوپی ڈیز 20 اپریل تک بند کردی گئیں ہیں۔