بھارت میں نئی کورونا لہر کیلئے مودی ذمہ دار، عالمی میڈیا میں تنقید وزیراعظم مودی صورتحال سے نمٹنے میں ناکام، سسٹم بکھر چکا۔ کوویڈ ویکسین کی تیاری میں حکومتی اندازوں میں مبالغہ آرائی
واشنگٹن / نئی دہلی عالمی میڈیا نے اپنی رپورٹوں میںبھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی کورونا وائرس کے کنٹرول سے متعلق پالیسی کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں نئی کورونا لہر کیلئے مودی ذمہ دار ہیںوزیراعظم مودی صورتحال سے نمٹنے میں ناکام رہ گئے ہیں بھارت میں پوراسسٹم بکھر چکا ہے،رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی جو اپنے امیج کے تعلق سے کافی سنجیدہ رہتے ہیں اور اس کو ان کی پوری ٹیم کافی ابھار کر پیش کرتی ہے ، کورونا کی نئی لہر نے ہندوستان بھر میں خوف کا ماحول برپا کررکھا ہے ۔ اس کے نتیجہ میں عالمی سطح پر مودی کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔ عام طور پر ان کے خلاف عالمی میڈیا میں عمومی تنقیدیں حالیہ برسوں میں نہیں ہوئیں لیکن گزشتہ چند ہفتوں نے سارا معاملہ الٹ کر رکھ دیا ۔ امریکہ کے مشہور اخبارات واشنگٹن پوسٹ ، د ی وال اسٹریٹ جرنل ، برطانیہ کے دی گارجین اور اسی طرح دیگر مقبول اخبارات جیسے دی ٹائمز نے مودی پر شدید نکتہ چینی کی ہیں اور بتایا کہ ہندوستان میں کورونا کے بحران سے نمٹنے میں مودی بری طرح ناکام ہوئے ہیں ۔ مودی کے خلاف شہہ سرخیوں میں بڑے نیوزرپورٹس شائع کی جار ہی ہیں ۔ اخبارات کا دعوی ہے کہ وزیراعظم مودی کووڈ۔19 کی نئی لہر سے نمٹنے میں بالکل ناکام ہوگئے جس کی بڑی وجہ ان کی توجہ منتشر ہوجانا ہے ۔ حالیہ ہفتوں میں وزیراعظم مودی کورونا بحران سے نمٹنے کے بجائے انتخابی ریالیوں اور جلسوں میں مصروف رہے ہیں ۔ بالخصوص ریاست مغربی بنگال میں ان کے پے در پے انتخابی جلسے منعقد کئے گئے ۔ دیگر ریاستوں میں بھی انہوں نے اپنی پارٹی بی جے پی کے حق میں انتخابی مہم چلائی ۔ اس دوران ہندوستان میں کورونا وائرس کے نئے کیسوں میں روز بروز اضافہ ہوتا گیا اور جمعہ کو بھارتی وزارت صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 3.32 لاکھ سے زیادہ نئے انفیکشن درج کئے گئے ہیں ۔ عالمی سطح پر صرف امریکہ ہی ہندوستان سے آگے ہے ۔ لیکن جس طرح ہندوستان میں کورونا کے معاملے بڑھتے جارہے ہیں اسے دیکھتے ہوئے اندیشہ ہے کہ ایک دو ماہ میں انڈیا کورونا کے مجموعی کیسوں کے اعتبار سے امریکہ کو پیچھے چھوڑدے گا ۔ ہندوستان میں کووڈ ویکسین کی تیاری کے تعلق سے مودی حکومت نے بلند بانگ دعوے کئے ۔ ابتدا میں دو قسم کی ویکسین تیار کی گئی جسے مودی حکومت نے ایکسپورٹ کرنا شروع کیا ۔ چند ماہ میں صورتحال یہ ہوگئی کہ اب ہندوستان میں ویکسین کی قلت پیدا ہوگئی ہے ۔ اس کے نتیجہ میں مودی حکومت کو روس سے ویکسین حاصل کرنا پڑی ہے ۔ دنیا میں /20 اپریل تک 928.68 ملین ویکسین ڈوز دیئے گئے ۔ اس میں سے 127.13 ملین ویکسین ہندوستان میں دی گئی ۔ اس کے مقابلہ امریکہ 213.39 ملین اور چین 195.02 ملین ویکسین ڈوز کے ساتھ آگے ہیں ۔ امریکہ میں بتایا گیا کہ 40 فیصد آبادی کو ویکسین دی جاچکی ہے جبکہ صرف 8 فیصد ہندوستانی آبادی کو ویکسین دی جاسکی ہے ۔ مودی حکومت نے ملک میں کووڈ ویکسین کی تیاری کے بارے میں غلط اندازے قائم کئے اور مبالغہ آرائی سے کام لیا ۔ اس نے کئی ملکوں کو ویکسین دیئے اور کمرشیل ایکسپورٹ بھی کیا