اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہےکہ ہم اپوزیشن کے ساتھ تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں لہٰذا انتخابی اصلاحات اور عدالتی اصلاحات پراپوزیشن حکومت کے اقدامات کا ساتھ دے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نے اپنی پارٹی پیپلزپارٹی اور بلاول نے اپنی پارٹی (ن) لیگ کے حوالے کردی تھی، اب لگتا ہے دونوں جماعتوں میں طلاق ہوگئی ہے جب کہ مولانا فضل الرحمان نکاح وغیرہ کرایا کریں سیاست ان کے بس کی بات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تنکوں کی طرح بھکری ہوئی اپوزیشن ہے، ہم اپوزیشن کے ساتھ تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں، انتخابی اصلاحات اور عدالتی اصلاحات پراپوزیشن حکومت کے اقدامات کا ساتھ دے، (ن) لیگ اورپیپلزپارٹی کو انتخابی اصلاحات پرحکومت سے بات کرنی چاہیے لہٰذا شہباز شریف اپنا ترجمان مقررکریں اورانتخابی اصلاحات پرحکومت سے بات کریں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے، جہانگیرترین سمیت تمام اراکین وزیراعظم کے ویژن کے ساتھ ہیں، جہانگیرترین کا دھڑا پی ٹی آئی کے ساتھ ہے اور پی ٹی آئی کےلوگ جہانگیرترین کےکھانوں میں ذاتی تعلق کی وجہ سے جاتے ہیں۔
فواد چوہدری نے بجٹ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ ہماری پچھلے سالوں کی کارکردگی کا عکاس ہوگا، ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کیا جارہا ہے اور یہ عوامی فلاح کا بجٹ ہے، وفاق اورصوبوں میں آسانی سے منظور ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ الیکشن کمیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق آگاہ کرے اور اگرکوئی نقص ہے تو بتائے، الیکشن کمیشن سے ملاقات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر زوردیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراطلاعات نے کہا کہ خورشید شاہ نے جتنا ملک کے ساتھ ظلم کیا ہے ان کو ڈیڑھ سو سال جیل میں رکھنا چاہیے۔