بھارت کشمیر کو ہندو راشٹرا بنانے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ صدر سردار مسعود خان
مظفرآباد() آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے بھارتی صدر رام ناتھ کوونڈ کے مقبوضہ جموں و کشمیر کے دورہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ ریاست کے عوام بھارتی ریاست سے لاتعلق ہیں اور انہیں اس دورے سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو گزشتہ ساتھ دہائیوں سے بالعموم اور گزشتہ تیس سال سے بالخصوص ظلم و ستم کا نشانہ بنایا گیا اور بھارت کی موجودہ حکمران جماعت بی جے پی تو جبر و استبداد کی تمام حدوں کو عبور کر کے متنازعہ ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کر کے اسے بھارتی یونین کا حصہ بنا دیا ہے جو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ بھارت کے اس اقدام کو نہ صرف مقبوضہ کشمیر کی آزادی پسند جماعتوں بلکہ بھارت نواز جماعتوں نے بھی مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے نہ صرف کشمیر کے حصے بخرے کر کے اسے بھارتی یونین میں ضم کیا ہے بلکہ اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لیے وہ مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدل کر اسے ہندو راشٹرا بنانے کی پالیسی پر بھی گامزن ہے۔ صدر سردار مسعود خان نے بھارتی صدر کی سرینگر آمد کے موقع پر کل جماعتی حریت کانفرنس کی احتجاجی کال کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر اور پاکستان کے عوام مقبوضہ کشمیر کی حریت قیادت کے عزم و استقلال کو سلام پیش کرتے ہیں اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ وہ اپنی جدوجہد آزادی میں تنہا نہیں بلکہ آزاد کشمیر کے چالیس لاکھ اور پاکستان کے بائیس کروڑ عوام ان کے ساتھ ہیں۔