
وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ میری جان کو خطرہ ضرور ہے لیکن ہم گھبرانے والے نہیں ہیں، میڈیا کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے میری درخواست پر لال حویلی پر ہونے والی فائرنگ کی زیادہ کوریج نہیں دی۔
راولپنڈی میں مقامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد حساس شہر ہیں۔
انہوں نے سابق سفارت کار کی بیٹی نور مقدم کے قتل سے متعلق کہا کہ مقتولہ کے مجرموں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے اور میرے بس چلے تو میں اس کو گولی ماردوں۔
شیخ رشید نے میڈیا کو مخاطب کرکے کہا کہ ’جو پاگل لوگ ایسے جرائم کرتے ہیں انہیں زیادہ کوریج نہ دیں کیونکہ ایسے بیمار زہن کے لوگ زیادہ شہرت چاہتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ حقیقت ہے کہ میں نے افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے معاملے میں گرفتار ٹیکسی ڈرائیور کو رہا کرادیا کیونکہ وہ بے قصور ہیں، ان کے گھر میں روٹی نہیں ہے، صبح نکلتے ہیں اور شام کو کما کر گھر پہنچتے ہیں‘۔
شیخ رشید نے کہا کہ جس نے افغان وزارت خارجہ آئیں گے انہیں تمام دستاویزات پیش کریں گے، افغان سفیر کی بیٹی نے 6 ٹیکسی ڈرائیوروں کو ادائیگی کے ساتھ ٹپس بھی دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ کو تمام ریکارڈنگ اور دستاویزات دے دیے ہیں ، میں ذاتی طور پر انہیں کچھ نہیں دے سکتا، یہ وزارت خارجہ کا کام ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ لال حولی پر پہلے بھی حملے ہوئے ہیں اور گزشتہ روز ہونے والے حملے سے متعلق پولیس اپنی تحقیقات کررہی ہے، سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے اب میں وہاں صرف ایک دن موجود ہوتا ہوں۔
شیخ رشید نے کہا کہ افغانستان سے متعلق بیان وزارت خارجہ دے گا جبکہ سیلابی صورتحال سے نمنٹے کے لیے فوج سمیت سول ادارے بھی مستعدد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں مکمل لاک ڈاؤن کریں گے اپنا نقصان خود کریں گے، ساری دنیا نے وزیر اعظم عمران خان کے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تعریف کی، حکومت سندھ کو اسمارٹ لاک ڈاؤن کے طریقہ اپنانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
شیخ رشید نے تقریب میں موجود افراد کو ماسک پہننے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی نئی قسم ڈیلٹا سے احتیاط برتیں اور اپنے آپ کو محفوظ رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں مزید 500 سے کیمرے لگانے کی ضرورت ہے لیکن 190 لگانا چاہتے ہیں، ایک شہر کے ساتھ فوج کا ہیڈ کواٹر اور دوسرے کے ساتھ سارا ڈپلومیٹک سیکشن ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ جب ہم بھی اپوزیشن میں تھے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی طرح کی باتیں کرتے تھے کہ آئندہ چند ماہ میں انتخابات ہونے جارے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے۔
وزیر داخلہ نے طالبان اور چین کے مابین مذاکرات سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات ہمالیہ کے پہاڑوں سے بلند ہیں اور انہیں کوئی طاقت بھی خراب نہیں کرسکتی۔
انہوں نے کہا کہ ساری قوم چین پر اعتماد کرتی ہیں اور بعض ممالک پاک چین تعلقات کو نقصان پہنچانے کے لیے سازش کررہے ہیں، ہمارے تعلقات کبھی خراب نہیں ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کے تمام مسائل حل ہوگئے ہیں جبکہ لئی ایکسپریس میری زندگی اور سیاست کا مسئلہ ہے، جب وہ بن جائے گی تو سیاست سے ریٹائرمنٹ لے لوں گا۔