آزاد کشمیر کے انتخابات میں پی ٹی آئی نے مزید تین مخصوص نشستیں جیت لیں
مظفر آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کی قانون ساز اسمبلی کی تین مزید مخصوص نشستیں حاصل کرلیں جس کے بعد 53 رکنی ایوان میں پی ٹی آئی کی 32 نشستیں ہو گئیں۔
اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ نواز (مسلم لیگ (ن) نے اپنے مشترکہ امیدواروں کو ٹیکنوکریٹس، علماء/مشائخ اور بیرون ملک مقیم کشمیریوں کے لیے مخصوص تین نشستوں پر ووٹ دینے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ تینوں جماعتوں کے 9 امیدواروں کے نام بیلٹ پیپرز پر چھپ چکے تھے۔
اس فیصلے کی روشنی میں مسلم لیگ (ن) کے صاحبزادہ سلیم چشتی اور پیپلز پارٹی کے ذوالفقار علی اور حافظ طارق محمود بالترتیب علما/مشائخ، ٹیکنوکریٹس اور بیرون ملک مقیم کشمیریوں کی نشستوں کے لیے دونوں جماعتوں کے مشترکہ امیدوار بنے تھے۔
واضح رہے کہ 45 نشستوں پر عام انتخابات میں پیپلز پارٹی نے 11 نشستیں حاصل کی تھیں تاہم ان کے پاس 10 ووٹ تھے کیونکہ اس کے منتخب ایم ایل اے چوہدری یاسین دو حلقوں سے جیتے تھے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے پاس 6 نشستیں تھیں۔
پیر کے روز ہونے والی پولنگ میں پیپلز پارٹی کے چوہدری یاسین اور جاوید اقبال ذاتی وجوہات کی بنا پر پیش نہیں ہوئے جس کی وجہ سے مشترکہ امیدوار ذوالفقار علی اور طارق محمود نے 14-14 ووٹ حاصل کیے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے صاحبزادہ سلیم چشتی کو 13 ووٹ ملے کیونکہ 14واں ووٹ پیپلز پارٹی کے صاحبزادہ فضل رسول کے حق میں دیا گیا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی جس کے 26 ووٹ تھے اور اسے جموں کشمیر پیپلز پارٹی (جے کے پی پی) کے رکن سردار حسن ابراہیم کی حمایت حاصل تھی، کے تینوں نامزد امیدوار 27 ووٹوں سے منتخب ہوے۔
علما/مشائخ، ٹیکنوکریٹس اور بیرون ملک مقیم کشمیریوں کی نشستوں پر پی ٹی آئی کے کامیاب امیدواروں کے نام محمد مظہر سعید ، محمد رفیق نیئر اور محمد اقبال ہیں جن کو بعد میں الیکشن کمیشن نے نوٹیفائی کیا۔
مسلم کانفرنس کے واحد منتخب ایم ایل اے سردار عتیق احمد خان نے اس اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی۔
اس سے قبل اتوار کو پی ٹی آئی نے خواتین کے لیے 5 میں سے تین نشستیں حاصل کیں جبکہ ایک پیپلز پارٹی اور ایک مسلم لیگ (ن) نے حاصل کیا۔
دریں اثناء آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے اسمبلی کا اجلاس (آج) منگل کو طلب کیا ہے جس میں تمام نو منتخب ارکان سابقہ اسپیکر شاہ غلام قادر کے ہاتھوں اپنے عہدے کا حلف دلائیں گے۔
حلف اٹھانے کے فورا بعد ارکان نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کریں گے۔
پیر کی شام تک پی ٹی آئی قیادت کی طرف سے نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے ناموں کے بارے میں بھی کوئی بات سامنے نہیں آئی ہے جبکہ وزیراعظم کا انتخاب بدھ (4 اگست) کو ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اگر آزاد جموں و کشمیر کے نئے وزیر اعظم کو بدھ کو منتخب کیا گیا اور حلف لیا گیا تو وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اس کے اگلے روز آزاد کشمیر کے اعلیٰ ترین نمائندہ فورم سے خطاب کا امکان ہے۔