کے الیکٹرک کو تین ماہ میں 3.64 روپے فی یونٹ اضافی چارج کرنے کی اجازت

اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک اینڈ پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کو اپنے صارفین سے تین ماہ (اگست-اکتوبر) میں 3.64 روپے فی یونٹ اضافی قیمت وصول کرنے کی اجازت دے دی ہے تاکہ اس کی آمدنی میں تقریبا 5 ارب روپے کا اضافہ ہو سکے۔

دوسری جانب نیپرا نے سابق واپڈا کے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) سے کہا ہے کہ وہ اپنے صارفین کو رواں ماہ کے بلوں میں منفی ایڈجسٹمنٹ کے لیے تقریباً 19 پیسے فی یونٹ واپس کرے جس کا مجموعی اثر تقریباً 2 ارب 60 کروڑ روپے ہوگا۔

دونوں ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کو اوگرا نے کے الیکٹرک کے لیے 6 ماہ اور ڈسکو کے لیے ایک ماہ کے لیے ماہانہ فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی وجہ سے نوٹیفائی کیا۔

کے ای کے فراہم کردہ، عوامی سماعت اور جرح کے دوران فراہم کردہ مصدقہ ڈیٹا کی بنیاد پر ریگولیٹر نے تین ماہ کے لیے اضافی ایف سی اے کی منظوری دی۔

جنوری میں استعمال ہونے والی بجلی کے لیے فی یونٹ 1.25 روپے، فروری کے لیے 2.1 روپے فی یونٹ اور مارچ کے لیے 1.94 روپے فی یونٹ اضافی چارج شامل ہیں۔

اس کے برعکس اس نے اپریل کے لیے 55 پیسے فی یونٹ، مئی کے لیے 95 پیسے فی یونٹ اور جون کے لیے 15 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دی۔

ایف سی اے میں ہر تین مہینے کے اتار چڑھاؤ کو دیکھتے ہوئے ریگولیٹر نے صارفین پر ماہانہ بوجھ کو کم رکھنے کے لیے ایک ماہ میں اضافے کو ایک ماہ کی کمی کے ساتھ جوڑ دیا۔

اس طرح صارفین سے اگست میں فی یونٹ 1.1 روپے، ستمبر میں 1.55 روپے فی یونٹ اور اکتوبر میں ایک روپے فی یونٹ اضافی اضافی چارج کیا جائے گا اور مجموعی ٹیرف میں اضافہ تین ماہ میں تقریبا 3.64 روپے فی یونٹ ہوگا۔

ریگولیٹر نے کہا کہ مثبت ایف سی اے (ٹیرف میں اضافہ) لائف لائن صارفین کے علاوہ تمام کے الیکٹرک صارفین کی کیٹیگریز پر لاگو ہوں گے، اسی طرح منفی ایف سی اے بھی سوائے لائف لائن صارفین کے تمام صارفین کی کیٹیگریز پر لاگو ہوں گے۔

مزید یہ کہ حکومت کے انڈسٹریل سپورٹ پیکیج (آئی ایس پی) سے فائدہ اٹھانے والے صنعتی صارفین کو صرف بڑھتی ہوئی فروخت پر منفی ایف سی اے کا فائدہ نہیں ملے گا تاہم وہ بیس ٹیرف بل یونٹس پر منفی ایف سی اے کا فائدہ حاصل کریں گے۔

ڈسکوز

اس معاملے میں نیپرا نے کہا کہ ڈسکوز نے جون میں استعمال کی جانے والی بجلی کے لیے تقریباً 81 پیسے فی یونٹ مثبت ایف سی اے کی درخواست کی تھی جس کا اثر 11.2 ارب روپے تھا۔

تاہم ڈیٹا اور ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد ریگولیٹر نے 19 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دی جس سے صارفین کو 2 ارب 60 کروڑ روپے کا فائدہ ہوگا۔

تاہم اصل میں صارفین تک پہنچنے والا خالص فائدہ تقریباً ایک ارب 30 کروڑ روپے ہوگا کیونکہ صارفین کی چند سبسڈی والی کیٹیگریز منفی ایف سی اے کے اہل نہیں ہیں۔

ریگولیٹر نے کہا کہ جون کا ایف سی اے اگست کے بلنگ مہینے میں ڈسکو کے تمام صارفین کی کیٹیگریز سے وصول کیا جائے گا، سوائے لائف لائن صارفین یعنی 50 یونٹ تک استعمال کرنے والے گھریلو صارفین اور 300 یونٹس تک استعمال کرنے والے زرعی صارفین سے۔

مزید یہ کہ آئی ایس پی سے فائدہ اٹھانے والے صنعتی صارفین کو منفی ایف سی اے کا فائدہ نہیں ملے گا تاہم وہ بیس ٹیرف بل یونٹس پر منفی ایف سی اے کا فائدہ حاصل کریں گے۔

یہ ایف سی اے صرف ایک ماہ کے لیے لاگو رہے گا اور کے الیکٹرک کے صارفین پر لاگو نہیں ہوگا۔