اسلام آباد () وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی کے دوران واضح کیا ہے کہ اسلام کی ترویج ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ حکومت پنجاب میں بھی مساجد کے خطیبوں اور اماموں کو اعزازیے دے گی۔ عربی کو لازمی مضمون قرار دیا جا رہا ہے۔ کسی بھی یونیورسٹی سے قرآن کی تفسیر کے علم کے بغیر کسی کو ڈگری نہیں ملے گی۔ اس امر کا اظہار انہوں نے جمعرات کو قومی اسمبلی میں راجہ خرم شہزاد نواز کے مساجد سے بجلی کے بلوں میں ٹیلی ویژن فیس وصول کرنے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر بیان دیتے ہوئے کیا۔ علی محمد خان نے کہا کہ مساجد مدارس سمیت کسی بھی عبادت گاہ سے بجلی کے بلز میں ٹی وی لائسنس فیس وصول نہیں کی جائے گی۔ مسئلہ وہاں آ رہا تھا جہاں مساجد کے میٹرز کسی فرد کے نام تھے۔ پی ٹی وی کو اس بارے میں آگاہ دی جائے۔ لائسنس فیس بل سے منہا کر دی جائے گی۔ پی ٹی وی بجلی کے بلز سے ٹی وی لائسنس فیس کی مد میں آٹھ ارب 80 کروڑ روپے سے زائد وصول کر چکا ہے۔ حکومت ملک میں اسلام کی ترویج کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ تمام نصابی کتابوں میں جہاں جہاں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم درج ہے وہاں خاتم النبیین لکھ دیا گیا ہے۔ خیبرپختونخوا میں پہلے ہی خطیبوں اور امام مساجد کو اعزازیے دیئے جا رہے ہیں۔ سینیٹ سے عربی کو لازمی قرار دینے کا بل منظور کر چکے ہیں۔ جلد ایوان زیریں میں بھی اسے منظور کر لیا جائے گا۔ خیبرپختونخوا میں مساجد کو سولر سسٹم پر لایا جا رہا ہے۔ پنجاب میں بھی اس کا جائزہ لیا جائے گا اور پنجاب میں بھی امام مسجد کو اعزازیہ دیا جائے گا جہاں جہاں ہماری حکومت ہو گی خطیبوں اور امام مساجد کو یہ اعزازیے ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جامعات میں ڈگری کے حصول کے لئے اس بات کو لازمی قرار دیا گیا ہے کہ قرآن کی تفسیر کا علم حاصل کریں اسے ضروری قرار دیا گیا ہے۔ کسی بھی مدرسہ، مساجد، عبادت گاہ سے بجلی کے بلز پر ٹی وی فیس وصول نہیں کی جائے گی۔