اقوامِ متحدہ نے افغانستان کی امداد جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے، سہیل شاہین
قطر میں قائم طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ طالبان عہدیداران نے کابل میں اقوامِ متحدہ کے انڈر سیکریٹری برائے امور انسانی فلاح سے ملاقات کی جس میں انہوں نے افغان عوام کی امداد جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔
طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر اور دیگر عہدیداران نے مارٹن گرفتھس سے ملاقات کی۔
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی کہ جب افغانستان کو شدید خشک سالی اور گرتی ہوئی معیشت کی وجہ سے ممکنہ طور پر تباہ کن انسانی بحران کا سامنا ہے۔
اس حوالے سے ایک ٹوئٹر پیغام میں سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ’اقوامِ متحدہ کے وفد نے افغان عوام کے لیے انسانی فلاحی امداد جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے اور ان کا کہنا تھا کہ وہ عطیات دہندہ ممالک کے آئندہ اجلاس کے دوران افغانستان کے لیے مزید امداد کا مطالبہ کریں گے‘۔
افغانستان دنیا کے غریب ترین ممالک میں سے ایک ہے، جو مغربی حمایت یافتہ حکومت کے خاتمے اور گزشتہ ماہ طالبان کی فتح کے بعد اربوں ڈالر کی غیر ملکی امداد کے اچانک بند ہونے سے بحران میں ڈوب گیا ہے۔
سہیل شاہین نے کہا کہ طالبان نے اقوام متحدہ کے وفد کو تعاون اور ضروری سہولیات کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے 13 ستمبر کو جنیوا میں ایک بین الاقوامی امدادی کانفرنس بلانے کا امکان ہے تاکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے بقول ’آنے والی انسانی تباہی‘ سے بچنے میں مدد مل سکے۔