قومی اسمبلی کے چوتھے پارلیمانی سال کا آغاز کے موقع پر پارلیمان کے دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس شروع ہوگیا جس سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی خطاب کررہے ہیں۔
آئین کے آرٹیکل 56 (3) کے تحت پارلیمانی سال کے آغاز کے لیے صدارتی خطاب لازمی ہے۔
آئینی طور پر لازم صدارتی خطاب کے لیے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان اور قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کے درمیان ملاقات میں کیا گیا تھا۔
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کے فیصلے کے سرکاری اعلان کے فوری بعد صحافتی تنظیموں کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ وہ صحافیوں پر مسلسل جسمانی حملوں، میڈیا اداروں سے جبری برطرفیوں، میڈیا ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور حکومت کی جانب سے پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ایم ڈی اے) کے قیام کی تجویز کے خلاف 12 ستمبر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاجی ریلی نکالیں گے، جسے بعد میں چوبیس گھنٹے کے دھرنے میں تبدیل کردیا جائے گا۔
دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔