کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن (کے ٹی بی اے) نے وزیر اعظم سے انکم ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کی آخری تاریخ میں 31 دسمبر تک یعنی تین ماہ کی توسیع کرنے کی درخواست کردی۔
کے ٹی بی اے نے نشاندہی کی کہ قانون کے مطابق انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے کے لیے 90 روز کا وقت دیا گیا تھا، لیکن اس دوران 15 روز کے لیے ایف بی آر پورٹل دستیاب نہیں تھا لہٰذا 90 روز کے وقت کا آغاز اس وقت سے ہونا چاہیے جب آئرس پورٹل پر خامیوں اور غلطیوں سے پاک انکم ٹیکس ریٹرنز فائل کیے جاسکیں’۔
کے ٹی بی اے نے کہا کہ ‘ایف بی آر کے دونوں پورٹل ای ۔ ایف بی آر اور آئرس 14 اگست 2021 سے مہینے کے آخر تک ہیک رہے اور وقف وقفے سے ٹھیک طور پر کام نہیں کر رہے تھے، لہٰذا انکم ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کے لیے 90 روز کا وقت کسی طور پر مناسب نہیں ہے’۔
ایسوسی ایشن کے صدر محمد ذیشان مرچنٹ نے خط میں وزیر اعظم سے درخواست کی ہے کہ وہ چیئرمین ایف بی آر کو ریٹرنز فائل کرنے کی آخری تاریخ میں 31 دسمبر تک توسیع کی ہدایت دیں۔
دوسری جانب وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) پراعتماد ہے کہ اسے 30 ستمبر کی ڈیڈلائن تک 20 لاکھ سے زائد ریٹرنز حاصل ہوں گے، اگر ایسا ہوگیا تو یہ ٹیکس مشینری کے لیے ‘تاریخی لمحہ’ ہوگا۔
ایف بی آر کو 28 ستمبر تک تقریباً 14 لاکھ ٹیکس ریٹرنز حاصل ہوئے تھے۔
ایف بی آر نے منگل کو ٹیکس دہندگان کو ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے میں سہولت دینے کے لیے سرکولر جاری کیا گیا جس کے تحت آخری دو روز میں ریٹرنز فائل کرنے اور ٹیکسز جمع کرانے کے اوقات کار میں توسیع کردی گئی ہے۔
ادارے کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ ریٹرنز جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع نہیں کی جائے گی، جبکہ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے کی یاد دہانی کے لیے موبائل کمپنیوں کے تعاون سے پیغامات بھی بھیجے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال حکومت نے ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے کی آخری تاریخ میں 8 دسمبر تک توسیع دی تھی۔