اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ امید کرتے ہیں کہ افغانستان کی نئی انتظامیہ اپ امن اور استحکام کے ساتھ ساتھ تمام افغان عوام کی بہتری کے لیے کام کرے گی، افغان عوام کی نمائندہ اور وسیع البنیاد حکومت، بین الاقوامی برادری کے لیے قابل اعتماد شراکت دار ہو سکتی ہے۔
امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی آر شرمن نے وفد کے ہمراہ وزارتِ خارجہ کا دورہ کیا، اور وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، ان کے ہمراہ اسسٹنٹ سیکرٹری برائے جنوبی اور وسطی ایشیا مسٹر ڈونلڈ لو بھی تھے، اس موقع پر سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران بھی موجود تھے، اس ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، افغانستان اور علاقائی امن سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور امریکی نائب وزیر خارجہ نے بلوچستان میں زلزلے اور جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان کے حوالے سے پاکستان اور امریکا کے نقطہ ء نظر میں ہم آہنگی موجود ہے، امید کرتے ہیں کہ افغانستان کی نئی انتظامیہ اپ امن اور استحکام کے ساتھ ساتھ تمام افغان عوام کی بہتری کے لیے کام کرے گی، افغان عوام کی نمائندہ اور وسیع البنیاد حکومت، بین الاقوامی برادری کے لیے قابل اعتماد شراکت دار ہو سکتی ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے انسانی امداد اور افغان پائیدار معیشت کی تعمیر کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، پاکستان، معاشی تعاون، علاقائی روابط کے فروغ اور خطے میں قیام امن کیلئے امریکا کے ساتھ وسیع البنیاد، طویل المیعاد اور پائیدار تعلقات کے قیام کا خواہاں ہے، دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ اور منظم ڈائیلاگ کا عمل ہمارے دوطرفہ مفاد کے ساتھ ساتھ مشترکہ علاقائی مقاصد کو فروغ دینے کے لیے بہت ضروری ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کی اہمیت پر زور دیا، اور امریکہ کی جانب سے پاکستان کو دی گئی کووڈ سے متعلقہ معاونت پر نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین کا شکریہ ادا کیا۔
امریکی نائب وزیر خارجہ نے افغانستان سے انخلاء میں پاکستان کی معاونت کو سراہا، اور پاکستان اور امریکا کے درمیان موسمیاتی تغیر اور متبادل توانائی کے حوالے سے دو طرفہ مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت کی تعریف کی۔