ٹی 20 ورلڈ کپ؛ آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ آمنے سامنے

دبئی: آئی سی سی مینز ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کا سپر 12 مرحلہ ہفتے سے شروع ہورہا ہے جب کہ افتتاحی میچ دوپہر میں جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان ہوگا جبکہ شام میں دفاعی چیمپئن ویسٹ انڈیز کی مہم انگلینڈ کیخلاف شروع ہوگی۔

آئی سی سی ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کی دعویدار ملک انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز پہلے دن مدمقابل آرہے ہیں، گروپ ” اے ” میں ابتدائی راؤنڈ سے سری لنکا اور بنگلہ دیش نے رسائی پائی ہے، 42 سالہ کرس گیل ویسٹ انڈیز کی نمائندگی کریں گے، 2016 ایڈیشن کے فائنل میں بھی یہی دونوں ملک مقابل رہے تھے۔

کارلوس بریتھ ویٹ نے بین اسٹوکس کیخلاف اعصاب قابو پر رکھتے ہوئے وننگ اسٹروک کھیلا تھا، وارم اپ میں بھارت کیخلاف انگلش ٹیم بڑے ٹوٹل کا دفاع نہیں کرپائی تھی، اسی طرح ویسٹ انڈیز کو بھی پاکستان نے شکست دیکر ہاتھ صاف کیا ہے۔

ویسٹ انڈین ٹیم کا انحصار اب صرف گیل پر نہیں بلکہ ان کے دیگر کئی پلیئرز بازی پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، انگلینڈ کو تجربہ کار آل راؤنڈر بین اسٹوکس کا ساتھ میسر نہیں ہے، وہ انجری اور زہنی مسائل کے سبب کھیل سے دوری اختیار کیے ہوئے تھے لیکن اب حال ہی میں انھوں نے پریکٹس میں واپسی کرلی ہے۔

اسی طرح پیسر جوفرا آرچر بھی انگلینڈ کے ساتھ نہیں ہے، وہ بھی کہنی کے انجری سے دوچار ہیں، انگلش ٹیم عالمی ٹی 20 ایونٹس میں پانچ کوششوں میں ایک بھی بار ویسٹ انڈیز کو شکست نہیں دے پائی ہے۔

2016 میں دونوں ملک راؤنڈ میچ کے بعد فائنل میں بھی آمنے سامنے آئے تھے اور دونوں بار بازی ویسٹ انڈیز کے نام رہی ہے، اب تک تمام 6 ورلڈ کپ میں شریک گیل اور براؤو ویسٹ انڈیز کو میسر ہیں۔

اس سے قبل ایونٹ کا افتتاحی میچ دوپہر میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان ہوگا، پروٹیز اب تک اپنے آخری 10 میچز میں سے 9 میں کامیاب رہے ہیں جبکہ کینگروز نے اپنی آخری چاروں ٹوئنٹی 20 سیریز میں ناکامی کا سامنا کیا ہے، ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں دونوں ٹیموں کا ریکارڈ کوئی خاص نہیں ہے۔

ڈیوڈ وارنر پر پرفارمنس پیش کرنے کا خاصا دباؤ ہوگا، وہ اس سے قبل انہی میدانوں پر بھارتی لیگ آئی پی ایل میں بھی اپنی فرنچائز کی جانب سے بھی ناکام رہے ہیں، تبریز شمسی کو رواں برس ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں زیادہ وکٹوں کے لیے محض 4 شکاروں کی ضرورت ہے ، 2021 میں وہ اب تک 28 وکٹیں اڑاچکے ہیں۔