دبئی: ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاک بھارت اعصاب شکن معرکے کیلیے طبل جنگ بج گیا جب کہ دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں اتوار کو گھمسان کا رن پڑے گا۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں اتوار کو دبئی اسٹیڈیم میں مقابل ہوں گی، روایتی حریفوں کے میچ کیلیے نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ دنیا بھر کے شائقین کا جوش و خروش عروج پر پہنچ گیا ہے،دلوں کی دھڑکنیں تیز ہونے لگی ہیں، بھارتی کرکٹرز نے یواے ای میں آئی پی ایل کھیل کر کنڈیشنز کا اچھا تجربہ حاصل کرلیا ہے۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کیخلاف ہوم سیریز ملتوی ہونے کی وجہ سے گرین شرٹس کو اچھی تیاری کا موقع نہیں مل سکا، ورلڈکپ اسکواڈ میں شامل کرکٹرز نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں میچ پریکٹس کیلیے کوشاں رہے، ڈومیسٹک ایونٹ میں اچھی کارکردگی نہ دکھاپانے والے ڈراپ ہوئے اور سینئرز کی شمولیت سے اسکواڈ متوازن ہوا،بہتر کمبی نیشن کی متلاشی ٹیم مینجمنٹ نے ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کیخلاف وارم اپ میچز میں ممکنہ پلیئنگ الیون کو ہی کھلایا۔
گزشتہ روز پریس کانفرنس میں بابر اعظم نے 12 کھلاڑیوں کا اعلان بھی کردیا، ان فارم کپتان کے ہمراہ اننگز کا آغاز محمد رضوان کریں گے،وکٹ کیپر بیٹسمین ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی کپ کی فارم یواے ای میں برقرار نہیں رکھ پائے،دونوں وارم اپ میچز میں جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے والے فخر زمان تیسرے نمبر پر کھیلیں گے، مڈل آرڈر میں تجربہ کار محمد حفیظ اور شعیب ملک کو توقعات کا بوجھ اٹھانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 12 کھلاڑیوں میں حیدر علی کا نام بھی شامل مگر پاور ہٹنگ کیلیے آصف علی کو ترجیح دینے کا امکان ہے، انھوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف وارم اپ میچ میں کار آمد اننگز کھیلی تھی، بھارتی ٹیم میں دائیں ہاتھ کے بیٹسمینوں پر قابو پانے کیلیے لیفٹ آرم بولر عماد وسیم کو محمد نواز پر ترجیح دی گئی ہے۔
شاداب خان لیگ اسپن بولنگ میں کارکردگی بہتر بنانے کی فکر لیے میدان میں اتریں گے، دونوں آل راؤنڈرز جارحانہ بیٹنگ سے بھی ٹیم کے کام آسکتے ہیں، شاہین شاہ آفریدی، حسن علی اور حارث رؤف پر مشتمل پیس بیٹری کو جارح مزاج بیٹنگ لائن پر قابو پانے کا چیلنج درپیش ہوگا۔
مضبوط بھارتی بیٹنگ لائن پر ابتدا میں ہی قابو پانا پاکستانی بولرز کیلیے بہت بڑا ٹاسک ہے،کپتان ویراٹ کوہلی کے ساتھ روہت شرما،لوکیش راہول، ایشان کشن، ریشابھ پنت سب چھکے چھڑانے کی صلاحیت رکھتے ہیں،آل راؤنڈرز رویندرا جڈیجا، ہردیک پانڈیا اور روی چندرن ایشون جیسا اسپنر بھی موجود ہے، پیسر جسپریت بمرا صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے، بھونیشور کمار اور شردل ٹھاکر بھی ساتھ دینے کیلیے دستیاب ہیں۔
کنڈیشنز دونوں ٹیموں کیلیے یکساں سازگار مگر فتح کے لیے اعصاب اور حواس کو قابو میں رکھتے ہوئے بہترین صلاحیتوں کا اظہار کرنا ہوگا، دبئی کا موسم سخت گرم اور کھلاڑیوں کی فٹنس کا بھی امتحان لے گا، رات کو اوس کے پیش نظر میچ میں ٹاس کا کردار اہم ہوگا، جیتنے والی ٹیم پہلے بولنگ کو ترجیح دے سکتی ہے۔
ورچوئل میڈیا کانفرنس میں بابر اعظم نے کہا کہ ایونٹ کے ابتدائی دونوں میچز بہت اہم ہیں، پاک بھارت مقابلہ ہمیشہ بڑا اہم اور اس میں اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے پرفارم کرنے کا چیلنج درپیش ہوتا ہے،ہمیں فتح کیلیے تینوں شعبوں میں بہتر کھیل پیش کرنا ہوگا، بڑے میچ کا دباؤ لینے کے بجائے اپنی صلاحیتوں پر اعتماد کرتے ہوئے 100 فیصد صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا چاہیے، گزشتہ شکستیں ماضی بن چکیں، ریکارڈ تو بنتے ہی ٹوٹنے کیلیے ہیں، ہماری پوری توجہ اس میچ پر مرکوز ہوگی،اپنی صلاحیت اور اعتماد کے بل بوتے پر اس بار نتیجہ بدل سکتے ہیں، ہمیں یواے ای میں کھیلنے کا تجربہ ہے، اس کا فائدہ اٹھائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ہر ٹیم کی اپنی قوت ہوتی ہے، ہمارے بولرز تجربہ کار اور فتوحات کی راہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔بھارتی قائد کوہلی نے کہا کہ ہم ماضی کی فتوحات کا نہیں سوچ رہے، پاکستان ایک مضبوط ٹیم ہے جیت کیلیے ہمیں بہترین کرکٹ کھیلنا ہوگی۔