انار کے طبی فوائد بے شمار
لندن: انار کے خوش نما دانے گویا چھوٹے یاقوت کی مانند دکھائے دیتے ہیں۔ اپنے ذائقے اور فوائد کی وجہ سے یہ پھل دنیا بھر میں مشہور ہے لیکن اسے کھولنے اور چھیلنے کی وجہ سے لوگ الجھن محسوس کرتے ہیں۔ تاہم ان میں صحت کا ایک خزانہ پوشیدہ ہے۔
انار میں ریشوں (فائبر) کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جبکہ طرح طرح کے اینٹی آکسیڈنٹس اسے انتہائی صحت بخش بناتے ہیں۔ پینسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی سے وابستہ ماہرِغذائیات ڈاکتر پینی کِرس کہتی ہیں کہ انار کے شوخ رنگ کو ہی دیکھ لیجئے جو پولی فینول نامی رنگت کی وجہ سے سرخ ہوتا ہے۔
پولی فینولزاینٹی آکسیڈنٹس کی طرح کام کرتے ہیں اور جسم میں عمررسیدگی سے لڑنے کے ساتھ ساتھ اندرونی سوزش (انفلیمیشن) کم کرتے ہیں۔ ایک کپ اناردانوں میں 72 کیلوریز پائی جاتی ہیں۔ 16 گرام کاربوہائیڈریٹس پائے جاتے ہیں اور تین گرام فائبر یعنی ریشہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ فولیٹ، وٹامن کے اور پوٹاشیئم کی بڑی مقدار اس میں موجود ہوتی ہے۔
ایران میں انار کو موسمِ سرما کے جواہر بھی کہا جاتا ہے۔ قدیم تہذیب میں اسے خوشحالی، فراوانی اور زرخیزی کا پھل بھی کہا جاتا رہا ہے۔
انار میں موجود پیونیسک ایسڈ ہے جو ایک طرح کا فیٹی ایسڈ ہے اور اپنے اندر بہت مفید طبی خواص رکھتا ہے۔ اپنے خواص کی بنا پر یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اہم طبی فوائد رکھتا ہے۔ اینٹی انفلیمیٹری خواص کی بنا پر جوڑوں کے درد کے مریض اسے استعمال کرکے اپنے مرض کی شدت کم کرسکتےہیں۔
بعض تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ دل کے لیے یہ پھل بہت مفید ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ سوزش کم کرتا ہے اور شریانوں کو ہموار اور وسیع رکھتا ہے۔ تاہم ماہرین نے کہا ہے کہ اس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
انار کھانے سے بلڈ پریشر قابو رکھنے میں بہت مدد مل سکتی ہے۔ 2017 میں 8 اہم تحقیقات، سروے اور کلینکل ٹرائلز کئے گئے جس میں کئی مریضوں کو انار کا رس پلایا گیا ۔ معلوم ہوا کہ انارکا جوس بلڈ پریشر قابو میں رکھنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ دل کا خیال بھی رکھتا ہے۔ ایک اور اچھی بات یہ ہے کہ رس کی معمولی مقدار بھی بہت مفید اثرات رکھتی ہے۔
تاہم ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ اگرآپ بلڈ پریشر کے مریض ہیں اور اسے کم کرنے کی دوائیں کھاتے ہیں تو انار کا رس بلڈ پریشر غیرمعمولی طور پر کم کرسکتا ہے۔ اسی طرح بعض افراد کو انار کا رس پی کر بد ہضمی کی شکایت بھی ہوسکتی ہے جس سے بچنا ضروری ہے۔