یوکرین میں محصور پاکستانیوں کی وطن واپسی کھٹائی میں پڑ گئی، پرواز کی روانگی مؤخر

اسلام آباد / کیف: یوکرین میں پھنسے 2 ہزار سے زائد پاکستانیوں کی وطن واپسی کھٹائی میں پڑ گئی کیونکہ وزارت خارجہ نے اتوار کو پرواز کی روانگی عارضی طور پر موخر کردی ہے۔

وزارتِ خارجہ کے ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق منسٹری آف فارن افیئرز کی جانب سے کل کی پرواز کوناگزیروجوہ کی بناء پر روکنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق جہاز کے ذریعے وطن واپس آنے والے مسافروں کا لوڈ صرف 95 کے لگ بھگ ہے، نئی پیشرفت کے تحت اگلے 36 سے 48 گھنٹوں میں پاکستان سے پرواز کی روانگی متوقع ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ یوکرین میں موجود پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے پرواز کراچی، اسلام آباد یا لاہور سمیت کسی بھی ہوائی اڈے سے آپریٹ کی جاسکتی ہے، پی آئی اے نے اتوار کے روز 2 پروازیں پاکستان سے پولینڈ روانہ کرنے کی تیاری کی تھی۔

قبل ازیں پاکستانی سفارت خانے کے حکام نے یوکرین سے درجنوں پاکستانی طلباء کو پولینڈ منتقل ہونے کا حکم دیا تھا، طلبا جب پولینڈ کی سرحد پر پہنچے تو انہیں فورسز نے انہیں داخلے سے روک دیا اور بتایا کہ کسی پاکستانی کا نام فہرست میں شامل نہیں ہے۔

واضح رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر ہونے والے حملے کے بعد دو ہزار سے زائد پاکستانی طالب علم اور شہری یوکرین میں محصور ہیں، جنہوں نے اپنی باحفاظت وطن واپسی کے لیے حکومت سے درخواست بھی کی تھی۔

 

یوکرین میں قائم پاکستان سفارت خانے نے اس درخواست پر وہاں پھنسے تمام پاکستانی طلبا کو ملک سے نکلنے کے لیے فوری طور پر ٹرنوپل شہر پہنچنے کی ہدایت کی تھی۔

پاکستانیوں کے انخلا کے لیے پی آئی اے کا فضائی آپریشن تیار

اسی ضمن میں پی آئی اے نے یوکرین میں پھنسے پاکستانیوں کے لیے فضائی آپریشن ترتیب دے دیا ہے۔ اتوار کے روز دو پروازیں پاکستان سے پولینڈ روانہ کرنے کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔

بڑے جہازوں کے آپریشن کے لیے یوکرین پولینڈ سرحد کے قریب شہروں خصوصا لبلن ائیرپورٹ پر انتظامات ناکافی ہیں اس لیے پروازیں ممکنہ طور پر پولینڈ کے دارالحکومت وارسا پہنچیں گی تاہم پروازوں کی حتمی روانگی لوگوں کے پولینڈ پہنچنے کے بعد ہوگی۔

پی آئی اے انتظامیہ کے مطابق پاکستانی سفارت خانہ تمام ایسے افراد سے رابطہ کررہا ہے اور انہیں معلومات مہیا کررہا ہے، پی آئی اے کی انتظامیہ، وزارت خارجہ اور پاکستانی سفارتی عملے سے مکمل رابطے میں ہے۔

یوکرین میں 3 ہزار طلبا تھے اب صرف 600 رہ گئے، پاکستانی سفیر

یوکرین میں تعینات پاکستان کے سفیر نوئیل اسرائیل کھوکھر نے کہا ہے کہ یوکرین میں پاکستان کے تقریبا تین ہزار طلباء موجود تھے، زیادہ تر طلباء یوکرین سے جاچکے ہیں اور صرف پانچ یا چھ سو طلباء ابھی یوکرین میں موجودہیں۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین سے انخلاء کے عمل میں بہت سی مشکلات ہیں، یوکرین میں فلائٹس بند ہیں، پمپس پر پٹرول دستیاب نہیں، بینکنگ سسٹم بیٹھ چکا ہے، فائرنگ اور میزائل حملے ہو رہے ہیں پھر بھی طلباء سمیت تمام پاکستانیوں کے انخلاء کا عمل جاری ہے، بہت جلد تمام پاکستانیوں کو یوکرین سے نکال لیا جائے گا۔

62 افراد کو یوکرین سے نکالا جاچکا، سفیر

پاکستانی سفیر نے بتایا ہے کہ اب تک 62 افراد کو یوکرین سے نکالا جاچکا ہے جن میں سفارت خانے کے عملے کے 21 اہل خانہ بھی شامل ہیں، 59 افراد یوکرین پولینڈ کی بارڈر کراسنگ پر ہیں اور 79 افراد اب بارڈر کراسنگ کے راستے پر ہیں۔

سفیر کے مطابق 67 طلباء یوکرین پولینڈ کی سرحد اور سفارت خانے کے عملے کے 12 افراد یوکرین رومانیہ سرحد کی طرف جارہے ہیں، کیف سے 104 طلباء ٹرین میں دوپہر کو پہنچ رہے ہیں، 20 طلباء کو کیف سے سفارت خانے کی طرف سے دی گئی بس کے ذریعے نکالا جا رہا ہے۔