نیکسٹ جنریشن اسٹریٹجک کوہورٹ 2024 -ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد

انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز(آئی ایس ایس آئی) میں انڈیا اسٹڈی سینٹر نے ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا، جس کا عنوان تھا "نیکسٹ    جنریشن اسٹریٹجک کوہورٹ 2024″۔ پروگرام کا مقصد نوجوان ماہرین تعلیم اور اسکالرز کو پالیسی ڈسکورس میں شامل کرنا تھا۔ ورکشاپ میں پاکستان کے مختلف حصوں سے مختلف تھنک ٹینکس اور یونیورسٹیوں کے 28 سے زائد نوجوان محققین اور ماہرین نے شرکت کی۔

اپنے ابتدائی کلمات میں، ڈائریکٹر انڈیا اسٹڈی سینٹر ڈاکٹر خرم عباس نے شرکاء کا خیرمقدم کیا اور تقریب کے تھیم، مقاصد اور پیٹرن کا تعارف کرایا۔ ورکشاپ کو دو ورکنگ سیشنز میں تقسیم کیا گیا تھا۔

اس موقع پر اپنے تاثرات میں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی ایمبیسیڈر سہیل محمود نے نوجوان سکالرز کی اس تقریب میں پرجوش شرکت پر ان کی تعریف کی۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ انسٹیٹیوٹ کے نئے وژن میں نوجوانوں کی مصروفیت کو ترجیح دی گئی ہے اور یہ کہ انسٹی ٹیوٹ اب فعال طور پر نئی نسل کے ماہرین کو نئے خیالات اور نئے نقطہ نظر کے ساتھ اس عمل میں شامل کر رہا ہے۔ انہوں نے ہاتھ میں موجود پیچیدہ مسائل کے بارے میں گہرا اور زیادہ باریک بینی سے آگاہی پیدا کرنے، زیادہ باخبر اور بصیرت انگیز جائزہ لینے، اور دیرینہ چیلنجوں سے نمٹنے اور ابھرتے ہوئے مواقع کا ادراک کرنے کے لیے مزید اختراعی طریقے تجویز کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

پہلا سیشن تین لیکچرز پر مشتمل تھا۔ ‘ہندوستان پاکستان دو طرفہ تعلقات: معمول پر لانے کے امکانات اور چیلنجز’؛ ‘ہندوستانی اسٹریٹجک کلچر اور سیاسی سوچ کے عمل کو سمجھنا’؛ اور ‘ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور جامع قومی سلامتی’۔

دوسرے سیشن میں، نوجوان اسکالرز کو چھ گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا جس میں ہر گروپ کو مختلف مسائل پر بحث کرنے کا کام سونپا گیا تھا — جن میں سیکورٹی اور خارجہ پالیسی سے لے کر تجارت اور جنوبی ایشیا میں غیر روایتی خطرات شامل ہیں — اور آگے بڑھنے کا راستہ تجویز کرنا تھا۔ اس سیشن میں نوجوان اسکالرز کے لیے ’مرشدوں‘ میں الطاف حسین وانی، چیئرمین کشمیر انسٹیٹیو آف انٹرنیشنل ریلیشنز؛ سفیر رفعت مسعود، ایران میں پاکستان کے سابق سفیر؛ ڈاکٹر نیلم نگار، ڈائریکٹر سینٹر فار سٹریٹیجک پرسپیکٹیو؛ اور ڈاکٹر شاہین اختر، پروفیسر ڈیپارٹمنٹ آف آئی آر، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی۔ مینٹورز نے نوجوان ماہرین تعلیم اور محققین کی کاوشوں کو سراہا اور قومی سلامتی اور خارجہ تعلقات کے مسائل پر گہرائی اور سخت سوچ کی اہمیت پر زور دیا۔

چیئرمین بورڈ آف گورنرز آئی ایس ایس آئی، سفیر خالد محمود نے اختتامی کلمات کہے۔ شرکاء میں ان کی فعال شرکت پر تعریفی نشان کے طور پر سرٹیفکیٹس تقسیم کیے گئے۔