’’ سوشل میڈیا سے نوجوان مادہ پرستی کی جانب مائل ہونے لگے‘‘
کراچی: محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی (ماجو) کے بزنس ایڈمنسٹریشن اینڈ سوشل سائنسز فیکلٹی کی طالبہ کومل شمیم نے سماجی نیٹ ورکنگ سائٹس اور سوشل میڈیا کا بڑھتا استعمال نوجوانوں کو سماجی مسابقت کی طرف متوجہ کر رہا ہے جو انھیں مادہ پرستی کی طرف لے جاتا ہے۔
کومل شمیم نے ’’سماجی نیٹ ورکنگ سائٹس کے زیادہ استعمال کے نتائج، شدت اور دباؤ کے نتیجے کے ماڈل کو روکنا‘‘ کے موضوع پر پیش کی جانے والی تحقیقی رپورٹ میں کہا ہے کہ سماجی نیٹ ورکنگ سائٹس اور سوشل میڈیا کا بڑھتا استعمال نوجوانوں کو سماجی مسابقت کی طرف متوجہ کر رہا ہے جو انھیں مادہ پرستی کی طرف لے جاتا ہے اور پھر مادہ پرستی کے سبب ان پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں جن میں ڈپریشن کا شکار ہونا، پریشان رہنا اور زندگی سے بیزاری شامل ہیں۔ انھوں نے اپنے استاد اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر طاہر اسلام کی زیرنگرانی یہ رپورٹ تیار کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال بے شمار منفی نتائج کو فروغ دے رہا ہے جوکہ اب ایک لاعلاج مسئلے کے طور پر سامنے آرہا ہے۔ سماجی مسابقت اور مادہ پرستی اب ہمارے نوجوانوں کے لیے عام سی بات بن گئی ہے جس کی وجہ سے ان کے برتاؤ اور دماغی حالت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
یہ تحقیقی رپورٹ خاص طور پر پاکستان کے حالات کو سامنے رکھتے ہوئے تیار کی گئی ہے جس میں ملک کی آبادی کی سب سے بڑی تعداد نوجوان طبقے کو ہدف بنایا گیا ہے اور اس کی تیاری کے دوران ڈیٹا ان کے سروے کی بنیاد پر حاصل کیا گیا ہے اور ماہرین کے تجزیہ کے مطابق آج کا نوجوان روزانہ 24 میں سے 8 گھنٹے سوشل میڈیا کے استعمال پر صرف کررہا ہے ۔