کوئٹہ:سانحہ مچھ کے شہداء کی نماز جنازہ آج صبح10 بجے امام بارگاہ ولی عصر میں ادا ہو گی جبکہ تدفین آج ہزارہ قبرستان میں کی جائے گی۔
تفصیلات کےمطابق گذشتہ روزکوئٹہ میں سانحہ مچھ کے لواحقین کی جانب سے دیا گیا دھرنا مطالبات کی منظوری کے بعد ختم کردیا گیا تھا اور دھرنے کے شرکا نے مطالبات تسلیم ہونے کے بعد شہدا کی تدفین کا فیصلہ کیا تھا،شرکا کی جانب سے وزیراعظم کا شکریہ بھی ادا کیا گیا۔
سانحہ مچھ کے شہداء کی نماز جنازہ آج صبح10 بجے امام بارگاہ ولی عصر میں ادا ہو گی جبکہ تدفین آج ہزارہ قبرستان میں کی جائے گی۔
لواحقین اور ہزارہ برادری کے افراد گزشتہ 6 روز سے احتجاجی دھرنے پر بیٹھے تھے۔
خیال رہے کہ سانحہ مچھ کے ورثا نے کوئٹہ میں مغربی بائی پاس پر چھ روز دھرنا دیا لواحقین نے وزیراعظم کے آنے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا جبکہ وزیراعظم عمران خان نے شہدا کے لواحقین سے تدفین کی اپیل کرتےہوئے کہا تھا کہ میں بہت جلد کوئٹہ کا دورہ کروں گا ،میں لوگوں کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچاوں گا،مہربانی کر کے اپنے پیاروں کی تدفین کردیں تا کہ ان کی روحوں کو سکون ملے، میں سانحہ مچھ میں شہدا کے لواحقین سے ملنے آوَں گا۔تاہم شہدا کمیٹی نےوزیراعظم عمران خان کی شرط ماننے سے انکارکر دیا تھا۔
بعدازاں وزیر اعلی جام کمال کی سربراہی میں حکومت کی مذاکراتی ٹیم نے کوئٹہ میں دھرنے کے مقام پر لواحقین اور شہدا کمیٹی سے مذاکرات کیے جس کے بعد شہداء کے ورثا نے میتوں کی تدفین کی اجازت دے دی۔دھرنا منتظمین کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے تمام مطالبات مان لیے گئے ہیں۔ ہم وزیر اعظم عمران خان ، وفاقی وزرااور وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مشکور ہیں ، مطالبات پورے ہونے کے بعد شہدا کےورثا نے تدفین کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تمام نوٹیفکیشن سائن ہوگئے ہیں،ہم ان کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بھی جاری کریں گے،ہم نے تدفین کا فیصلہ کرلیا ہے،شہدا کے لئے قبریں تیار کرلی گئی ہیں۔
وفاقی وزیر اعلیٰ زیدی نے کہا کہ کئی سال سے ہزارہ برادری کے ساتھ ظلم ہورہا ہے، ملک بھر میں جس کمیونٹی کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے ، اسے اب ختم ہو نا چاہیئے ،ان کا کہنا تھا کہ تحریری معاہدہ طے پا چکا ہے ، اور اس میں شامل مطالبات پر بھی عملدآمد کر دیا گیا ہے۔ مطالبے کے مطابق اعلیٰ سطح کا کمیشن تشکیل دیا گیا ہے،وزیرداخلہ بلوچستان،2ارکان اسمبلی ،2سینئر افسرکمیشن کاحصہ ہوں گے،ڈی آئی جی رینک کاپولیس آفیسربھی کمیشن کاحصہ ہوگا،وفاقی ،صوبائی ادارےبلوچستان کےسکیورٹی پلان کاازسرنوجائزہ لیں گے۔