مقبوضہ کشمیر میں ’پی آئی اے کے طیارے‘ کی لینڈنگ، بھارتی پولیس کی دوڑیں لگ گئیں
بھارتی معاشرے میں پاکستان مخالف پروپیگنڈا اس قدر سرائیت کر چکا ہے کہ اگر پاکستان سے کوئی کبوتر بھی اڑتا ہوا سرحد پار کر جائے تو اسے بھی بھارتی میڈیا جاسوس کے طور پر دکھاتا ہے۔
لیکن اس بار کبوتر نہیں بلکہ ایک اڑن کھٹولا بھارتی پولیس اور میڈیا کے لیے خوف کی علامت بن گیا کیونکہ اس پر پی آئی اے لکھا ہوا ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارے کی جانب سے سوشل میڈیا پر کیے گئے ٹوئٹ کے مطابق گزشتہ روز مقبوضہ جموں کے ضلع کٹھوا کے ہیرا نگر سیکٹر کے سوترا چک گاؤں میں ایک طیارے کی شکل کا غبارہ گرا جس پر پی آئی اے لکھا ہوا تھا۔
جموں کشمیر پولیس کے مطابق اس طیارہ نما غبارے کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر اس حوالے سے دلچسپ صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے اور کئی لوگ اس کا خوب مذاق بھی اڑا رہے ہیں۔
ونود نامی ایک بھارتی صارف نے لکھا کہ مذاق سے قطع نظر،کیا ہمارے ریڈار نے اس غبارے کو نہیں دیکھا اور اگر دیکھا تو اسے کیوں نہیں مار گرایا، اسے زمین پر اترنے کیوں دیا؟
ایک اور صارف نے لکھا کہ اسے (غبارے) کو میوزیم میں رکھنا چاہیے اور اس کا نام ’پاکستان ایوی ایشن ٹیکنالوجی 2021‘ لکھنا چاہیے۔
مینال نامی ایک صارف نے ٹوئٹ میں ’فری پاکستان بلون’کے ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھا کہ یہ جمہوریت اور نقل و حرکت کی آزادی پر حملہ ہے، اوہ میرے خدایا، میں تو ہل کر رہ گئی ہوں، بھارت صرف 21 انچ کے غبارے سے خوفزدہ ہے۔
مینال نے ’بلون لائیو میٹرز‘ کا ہیش ٹیگ بھی ڈالا اور لکھا کہ مودی کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔