قصوروار ہم ہیں

مدیحہ رانا شوق

23 مارچ ہو 14 اگست ہو یا کوئی بھی خاص قومی دن ہو ایک سے بڑھ کر ایک محب وطن سامنے آتا ہے کوئی شک نہیں ہم سب اپنے ملک و قوم سے محبت کرتے ہیں لیکن کیا ہمارے کان بددیانتی اور کرپشن کے طعنے سننے کے لیے ہیں میرے خیال میں جتنے بھی کرپٹ لیڈر گزرے اور دور حاضر میں جتنے کرپٹ لیڈر لندن بھاگے یا پیسے کے دم پر عوام کا سہارا لیتے ہیں قصور ان کا نہیں قصور ہمارا ہے قصوروار ہم ہیں ہم انہیں ایسا کرنے کی اجازت دیتے ہیں وہ کچھ بھی کریں انصاف صرف امیر کے لیے ہے اور تحریک انصاف کے اس انصاف پر قوم کا ہرفرد شرمندہ ہے حالانکہ میں بذات خود تحریک انصاف کے نعرے کے حق میں ہوں لیکن اس بات نے مجھے بھی شرمندہ کیا
یہاں ہٹلر کی بات آپ سب کی نذر کرنا چاہوگی ہٹلر نے زندہ مرغی کی کھال ادھیڑدی پھر اسے زمین پر پھینکا اور اسے دانہ ڈالا مرغی پھر ہٹلر کے پیچھے پیچھے ہم کھال اتروا چکے ہیں آنے والی نسل تک مقروض ہے پھر بھی ہم اندھے گونگے بہرے بنے ہوئے ہیں آج صبح 23 مارچ کے موقع پر جب ملی ترانہ سنا توروح باغ باغ ہو گئی کہ ہم پاکستانی ہیں لیکن ساتھ ہی کرپٹ لیڈرز کے طعنے بھی سنے محسوس ہوا کہ سب محب الوطن تو ملک سے باہر ہیں پھر ملک کن ہاتھوں میں سونپ کرمحب الوطنی کا دعوی ہے ایک لکھاری ہونے کے ناطے میں جو کر سکتی ہو کر رہی ہو میں نے بہت دھکے کھائے وکالت کی اور وکالت کر کے جب کورٹ پہنچی تو اپنے جیسے انسان نظر آنے والے درندہ نظریں لیے میرا استقبال کر رہے تھے وکالت کی یہ پریکٹس منسوخ کردی پھر سوچا میں جو کر سکتی ہوں چار دیواری میں رہ کر کرو ںگی ہمارا معاشرہ عورت کے لیے نہیں ہے بلکہ کسی معاشرے کو بھی اٹھا کر دیکھ لیں عورت کو سیکس سمبل کے طور پر دیکھا جاتا ہے لیکن ہمارے مرد جنہیں اللہ پاک نے حیا عطا کی ہے جو اللہ تعالی سے ڈرنے والے ہیں ہماری حفاظت کرتے ہیں وہ ہمارے خونی رشتے نہیں لیکن خوف خدا ضرو ر رکھتے ہیں لہذا اس وقت ہماری قوم کو تعلیم کی ضرورت ہے کوئی بھی معاشرہ دیکھ لیں تعلیم کے بغیر نامکمل ہے سرسید احمد خان علامہ محمد اقبال اور قائد اعظم محمد علی جناح تعلیم یافتہ اشخاص تھے جنہوں نے دنیا کا نقشہ بدل کر رکھ دیا برصغیر کو پاکستان ہندوستان بنا دیا اس دور کو دیکھا جائے تو وہ دور ٹیکنالوجی میں بہت پیچھے تھا لیکن آج کے نوجوان خوش نصیب ہیں جن کے پاس تعلیم حاصل کرنے کے لیے ہر سہولت میسر ہے وہ کتاب ہو، انٹرنیٹ ہو موبائل فون یا کمپیوٹر ہو۔ دیکھیں انٹرنیٹ تعلیم کا بڑا آسان ذریعہ ہے تعلیم نسلیں بدل دیتی ہے اللہ پر یقین تقدیریں بدل دیتا ہے اور سیدھا راستہ بھلائی کا راستہ ہے دیانتداری واستقامت انسان کو بڑی بڑی بشارتوں سے نوازتی ہے اور شیطان کا راستہ بے شک غرق کرواتا ہے جس نے کامیابی اور اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل کرنی ہے وہ قرآن پاک با ترجمہ پڑے اردو انگلش یا پھر کسی بھی زبان میں پڑھے اگر عربی نہیں آتی لیکن سمجھ کر پڑھے ایسا لگتاہے کہ اللہ تعالی سے باتیں کر رہا ہے اور اگر ایسا نہ محسوس ہو تو اللہ کی قسم میں جھوٹی میرے الفاظ جھوٹے ۔بےشک دنیاوی تعلیم بہت ضروری ہے لیکن جب قرآن پاک پڑھیں گے تو قرآن پاک دنیاوی تعلیم میں بھی مکمل نظر آئے گا زندگی گزارنے کے تمام پہلو آپ کو اسی لٹریچر میں ملیں گے میں نے قرآن پاک با ترجمہ نویں کلاس میں پڑھا اس وقت اللہ تعالی سے بہت ڈر لگا پیار بھی آیا لیکن جب دوبارہ 23 سال کی عمر میں پڑھا تو مکمل زندگی نظر آئی علم ایسی دولت ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں ہم یہ سب بچپن سے سنتے آ رہے ہیں سننے اور محسوس ہونے میں فرق ہے تعلیم ہمیں کرپٹ نظام سے ضرور نجات دلوائے گی بس اللہ تعالی پر کامل یقین رکھیں محنت کریں تعلیم حاصل کریں مردخواعورت یا پھرخواجہ سرا ہواپنے آپ کو کسی سے بھی کمتر نہ سمجھیں آپ انسان ہیں اور اللہ تعالی کی تمام مخلوق سے افضل ہیں فرشتوں سے بھی افضل۔ اللہ تعالی نے انسان کو پیدا فرمایا ہے اپنی فضیلت اپنی شناخت اور اپنے وجود کو پہچانیں پاکستان کے لیے تمام انسانیت کے لیے محنت کریں نیت وسیع رکھیں اللہ تعالی وسعت سے ہی نوازیں گے بے شک اعمال کا دارومدار نیت پر ہے اور اللہ تعالی اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا
سبحان اللّٰہ
پاکستان زندہ باد