فلم دیکھنے کے دوران شہری کی موت! سنیما مالکان کا بڑا اعلان
لندن : برطانوی عدالت میں موٹرائیزڈ صوفہ سیٹ میں پھنس کر شہری کی ہلاکت کیس میں سینما مالکان نے تھیٹر میں ناکامی حفاظتی انتظامات کا اعتراف کرلیا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برمنگھم کے کراؤن کورٹ میں فلم دیکھنے کے دوران موٹرائیزڈ صوفہ سیٹ کے درمیان پھنس کر ہلاک ہونے کے کیس پر سماعت ہوئی، سماعت کے دوران وؤ انٹرٹینمنٹ لمیٹڈ نے اعتراف کیا کہ ہیلتھ اینڈ سیفٹی نیٹ ورک ایکٹ کے تحت تھیٹر میں ناکافی حفاظتی اقدامات موجود تھے، جس کے سبب رفیق نامی شہری حادثے کا شکار ہوا۔
سماعت کے دوران کمپنی نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ سنیما میں بیٹھے افراد کی حفاظت کےلیے مناسب انتظامات کیے جائیں گے، سینما مالکان کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد عدالت نے سماعت 20 جولائی تک ملتوی کردی۔
خیال رہے کہ رفیق نامی شہری 2018 میں موٹرائیزڈ صوفہ سیٹ کے درمیان پھنس کر ہلاک ہوگیا تھا۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فلم دیکھنے کے بعد رفیق اپنے اہل خانہ کے ہمراہ جانے لگا تو اسے احساس ہوا کہ اس کی چابیاں اور موبائل تو سیٹ کے نیچے گرگیا ہے جسے اٹھانے کےلیے وہ نیچے گیا۔
جب وہ چابیاں نکال رہا تو اچانک اس کا ہاتھ اور جسم بجلی سے چلنے والے صوبے کے درمیان پھنس گیا، جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوگیا۔
رفیق کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔
انکوائری سے معلوم ہوا کہ نشست میں ایک بار غائب تھا اسی لیے صوفہ سیٹ کو ہاتھوں سے نہیں روکا جاسکتا تھا، اگر صوفہ سیٹ درست کام کررہا ہوتا تو رفیق زخمی نہیں ہوتے اور نہی ہی ان کی موت ہوتی۔