کرونا کے باعث بھارت میں قیدی رہا کیے جارہے ہیں کشمیری کیوں نہیں رہا ہورہے ؟ محبوبہ مفتی مقبوضہ کشمیر میں مسلسل لاک ڈوان سے اب لوگ فاقہ کشی کے شکار ہیں، ایک نوجوان نے خود کشی کر لی

سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے  ایک بار پھرکشمیری قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماوں کے آن لائن  اجلاس سے خطاب کرتے ہوے محبوبہ نے کہا کہ  سپریم کورٹ کی ہدایت پر بھارتی جیلوں میں بند قیدیوں کو عارضی طور پر رہا کیا جا رہا ہے ۔تاہم  مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ جموں و کشمیر میں ایسا کیوں نہیں کیا جا رہا ہے ۔ بھارت کی مختلف ریاستوں یا جموں و کشمیر کی جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کو بھی رہا کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل لاک ڈوان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے  کہا کہ  بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو  اب فاقہ کشی کے شکار ہیں۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ تاجر برادری، سیاحت سے جڑے لوگ، ٹرانسپورٹرز، باغبانی سے جڑے لوگ اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور سخت پریشان ہیں۔ ان میں سے بہت سارے لوگ ایسے ہیں جنہوں نے بینکوں سے قرضہ لیا ہے ۔ وہ ماہانہ قسطیں ادا کرنے سے قاصر ہیں۔کے پی آئی کے مطابق 2019 میں بھی لاک ڈائون رہا جس کی وجہ سے لوگوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ اب کورونا لاک ڈائون جاری ہے ‘ دریں اثنا پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کولگام میں نوجوان  کی  خود کشی  کے واقعہ پر جموں وکشمیر انتظامیہ کو مورد الزام قرار دے کر کہا کہ ایسے خاندانوں کو انتظامیہ نے اس مصیبت میں ڈال دیا ہے۔محبوبہ مفتی نے ٹویٹر پر اس نوجوان کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اس نوجوان نے اپنی جان دیتے ہوئے اساتذہ کی تنخواہ سے محرومی کے بعد کے حالات بیان کئے ہیں۔آن لائین میٹنگ میں پارٹی کے نائب صدر اے آر ویری ، جنرل سکریٹری جی این لون ہانجورہ ، ڈاکٹر محبوب بیگ اور نظام الدین بٹ، آغا سید محسن ،فاروق احمد اندرابی ، ظہور احمد میر ، آسیہ نقش ،اعجاز احمد میر ، انجم فاضلی ،ایڈووکیٹ خورشید اقبال شاہ ،باری اندرابی ، محمد افضل وانی ، جلال الدین شاہ ، محمد یسین ، محمد عبد اللہ وانی اور دیگر لیڈروں نے شرکت کی۔اجلاس کے آغاز میں ان لوگوں سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا گیاجنہوں نے کوویڈوبا سے  اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے ۔