’اسقاط حمل‘ پر بنی فلم نے وینس فلم فیسٹیول کا بڑا ایوارڈ جیت لیا

یورپی ملک فرانس میں منعقد ہونے والے دنیا کے قدیم اور مقبول ترین فلم فیسٹیولز میں سے ایک ’وینس‘ فلم فیسٹیول کا 12 روزہ میلہ ختم ہوگیا۔

’وینس‘ فیسٹیول کے سالانہ 78 ویں میلے میں مجموعی طور پر 70 سے زائد فلموں کی نمائش کی گئی، جن میں ایک پاکستانی فلم بھی پیش کی گئی۔

تاہم ’وینس‘ فیسٹیول کا سب سے بڑا فلمی ایوارڈ ’گولڈن لیون ایوارڈ‘ فرانسیسی زبان میں ’غیر قانونی اسقاط حمل‘ پر بنائی گئی خاتون فلم ساز کی فلم نے جیت لیا۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق وینس فیسٹیول کا میلہ 11 ستمبر کو ختم ہوا اور میلے کے آخری روز کامیاب فلموں، اداکاروں، فلم سازوں اور موسیقاروں کو ایوارڈز سے نوازا گیا۔

فیسٹیول کا سب سے بڑا گولڈن لیون ایوارڈ فرانسیسی خاتون فلم ساز کی فلم نے جیتا—فوٹو: اے پی
فیسٹیول کا سب سے بڑا گولڈن لیون ایوارڈ فرانسیسی خاتون فلم ساز کی فلم نے جیتا—فوٹو: اے پی

 

تقریباً 2 ہفتوں تک جاری رہنے والے فیسٹیول کے دوران دنیا کے مختلف ممالک سے فلم ساز، اداکار، موسیقی، آرٹ اور آرکیٹک سے وابستہ شخصیات وینس پہنچیں اور انہوں نے ریڈ کارپٹ پر جلوے بھی بکھیرے۔

فیسٹیول کے دوران زیادہ تر یورپی ممالک، جرمنی، فرانس، برطانیہ، اسپین، اٹلی، امریکا اور کینیڈا و لاطینی امریکی ممالک کی فلمیں پیش کی گئیں، ساتھ ہی میلے میں ایک پاکستانی اور ایک بھارتی فلم بھی پیش کی گئی۔

فیسٹیول کا دوسرا بڑا ایوارڈ اسپینی فلم نے جیتا—فوٹو: اے پی
فیسٹیول کا دوسرا بڑا ایوارڈ اسپینی فلم نے جیتا—فوٹو: اے پی

 

پاکستانی فلم ’ملاقات‘ کو 10 ستمبر کو دکھایا گیا، مذکورہ فلم کی ہدایات پاکستانی نژاد برطانوی فلم ساز سیماب گل نے دی ہیں اور اس میں پریزے فاطمہ اور حمزہ مشتاق نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔

اسی طرح بھارتی فلم ساز ادیتیہ اکرم سنگوپتا کی فلم ’ونس اپن ٹائم ان کولکتا‘ کو فیسٹیول میں 7 ستمبر کو پیش کیا گیا۔

فیسٹیول کا تیسرا بڑا ایوارڈ نیوزی لینڈ کی فلم ساز کو دیا گیا—فوٹو: اے ایف پی
فیسٹیول کا تیسرا بڑا ایوارڈ نیوزی لینڈ کی فلم ساز کو دیا گیا—فوٹو: اے ایف پی

 

فلم فیسٹیول میں لیڈی ڈیانا پر بنی فلم ’اسپینسر‘ کو بھی دکھایا گیا جب کہ متعدد ڈانس، آرٹ و فیشن کے پروگرامات بھی فلمی میلے کا حصہ رہے۔

میلے کے اختتام پر بہترین اداکارہ، اداکارہ، فلم، ہدایت کار اور مختصر فلم کی کیٹیگری سمیت مجموعی طور پر 21 کیٹیگریز میں ایوارڈز دیے گئے۔

’وینس فیسٹیول‘ کا سب سے بڑا ایوارڈ ’گولڈن لیون‘ جسے ’آسکر‘ جتنی اہمیت حاصل ہے، وہ فرانسیسی خاتون فلم ساز آدرے دوان (Audrey Diwan) کی فلم ’لی اوینٹمنٹ‘ یعنی (دی ہیپنگ‘ کو دیا گیا۔

 

مذکورہ فلم کی کہانی فرانسیسی یونیورسٹی کی طالبہ کے حاملہ ہوجانے اور ان کی جانب سے غیر قانونی طور پر اسقاط حمل کے گرد گھومتی ہے۔

’وینس فسیٹیول‘ کا دوسرا بڑا ایوارڈ ’سلور لیون‘ بائیوگرافی فلم ’دی ہینڈ آف گاڈ‘ کو دیا گیا، اسی طرح تیسرا بڑا ایوارڈ ’سلور لیون، بیسٹ ڈائریکٹر‘ کا ایوارڈ نیوزی لینڈ کی خاتون فلم ساز جین کمپینین (Jane Campion) کو دیا گیا۔

مجموعی طور پر فلم فیسٹیول کے دوران 21 کیٹیگریز میں ایوارڈز دیے گئے۔