مسلم لیگ (ن) 3 گروپس میں تقسیم ہوگی، شیخ رشید کی نئی پیش گوئی

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ایک مرتبہ پھر پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) 3 دھڑوں میں تقسیم ہوجائے گی۔

اسلام آباد میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف دفن ہوجائے گی، وہ 2 سال بعد اپنے لیے دم درود کروائیں، اپنے لیے سوچیں، آپ کے خاندان میں وراثت کی لڑائی شروع ہوچکی ہے جو 2 سال بعد نہ جانے کس نتیجے پر پہنچے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈیڑھ سال قبل میں نے پیش گوئی کی تھی کہ ن میں سے ش الگ ہوجائے گی، اب میں کچھ اور نکلتا ہوا بھی دیکھ رہا ہوں، پہلے میرا خیال تھا کہ 2 گروپس ہوں گے، اب میں یہ پیش گوئی کرتا ہوں کہ 3 گروپس ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ 2 سال بعد ہونے انتخابات شفاف ہوں اور ان میں کوئی دھاندلی نہ ہو تو ان سے یہ وعدہ ہے کہ آئندہ انتخابات شفاف اور درست ہوں گے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ شہباز شریف یہی آپ کا مطالبہ ہے اور یہی عمران خان کی رائے ہے کہ مشین کے ذریعے انتخابات ہوں، اچھی بات ہے کہ الیکشن کمیشن اور حکومت قریب آرہے ہیں اور جوڈ کراٹے کا ماحول کم ہورہا ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میرے نام سے پیغامات چلائے گئے کہ میں نے چیف الیکشن کمشنر کی حمایت کے لیے خط لکھا تھا، میں نے خط وفاقی محتسب کے لیے لکھا تھا۔

بعدازاں سوالات کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں 2 روز کے دوران 4 قتل کی وارداتوں کی وجہ بنی گالہ میں پراپرٹی کے معاملات تھے، پاکستان میں اراضی کی قیمتیں انتہائی بلند ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے یہ قتل ہوئے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں 2 سال بعد ایک نیا سیاسی ماحول دیکھ رہا ہوں جس میں آج جیسے حالات نہیں ہوں گے، مسلم لیگ (ن) انتشار، خلفشار اور باہمی جوڈو کراٹے سے دوچار ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان میں القاعدہ، داعش، کالعدم ٹی ٹی پی، بیت الاسلام سمیت انتہا پسند تنظیموں کا خطرہ موجود ہے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوج بے انتہا صلاحیتوں سے مالا مال ہے اور دہشت گردی کے خلاف پہلے سے کہیں زیادہ جذبہ رکھتی ہے، اگر ملک میں کسی دہشت گردی نے سر اٹھایا اسے کچل دیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کو ہائیڈ پارک بنا دیا گیا ہے، پہلے یہاں پہنچنا بہت مشکل کام ہوتا تھا اس لیے پولیس کو مزید فعال ہونے کی ہدایت کردی گئی ہے، اسلام آباد ایک حساس علاقہ ہے یہاں دنیا بھر کا میڈیا موجود ہے، شہر کو اکھاڑا نہ بنایا جائے، امن و امان سے مذاکرات کے لیے ہم بات چیت کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔

قبل ازیں انہوں نے کہا کہ اس ملک کے شناختی کارڈ، ویکسینیشن اور پاسپورٹ کو دنیا میں بدنام کیا جارہا ہے اس کی اہمیت پر سوالیہ نشانات لگائے جارہے ہیں۔

وزیر داخلہ نے بتایا کہ پاسپورٹ کی سیکیورٹی کے لیے 15 مزید انٹریز کررہے ہیں اور شناختی کارڈ پر بھی نظرِ ثانی کرنے جارہے ہیں، ہم تینوں چیزوں کو محفوظ بنادیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ طورخم اور چمن بارڈر پر آئی بی ایم ایس لگادیا گیا ہے تا کہ آنے جانے والے افراد کا ڈیٹا موجود ہو لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ افغانستان جانے والے افراد کی تعداد وہاں سے پاکستان آنے والوں کی تعداد زیادہ ہے۔