اسلام آباد / کراچی: نیپرا نے کے الیکٹرک سے مہنگے ذرائع سے بجلی پیدا کرنے پر تین دن میں جواب طلب کرلیا۔
چیئرمین نیپرا توصیف فاروقی نے جولائی کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 97 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کے لیے کے الیکٹرک کی درخواست پر سماعت کی، کراچی والوں کیلئے اگست کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 97 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست میں کے الیکٹرک نے مؤقف پیش کیا ہے کہ اگست میں فرنس آئل سے 14 فیصد بجلی بجلی پیدا کی گئی۔
نیپرا حکام کا کہنا تھا کہ کے الیکڑک کا مؤقف ہے کہ گیس کے کم پریشر کے باعث بہتر صلاحیت والے پلانٹس کم چلائے گئے، میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے 94 کروڑ 33 لاکھ روپےکا بوجھ پڑا، گیس کا پریشر کم ہونے سے 61 کروڑ 80 لاکھ روپے کا بوجھ پڑا، مہنگے ذرائع سے بجلی کی پیداوار سے 32 کروڑ 53 لالھ روپے کا بوجھ پڑا، کے الیکڑک کو کہا ہے کہ سوئی سدرن گیس فراہمی کا معاملہ حل کرے
نیپرا حکام نے کہا کہ کے الیکڑک نے این ٹی ڈی سی سے ضرورت کے مقابلے میں کم بجلی لی۔ کے الیکٹرک حکام نے کہا کہ این ٹی ڈی سی 1100 میگاواٹ سے زائد بجلی فراہم نہیں کرتا، کے الیکڑک نے آئندہ دس سال کا بجلی پلان بنایا ہے۔
چئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ کے الیکڑک اپنے ذرائع سے مہنگی بجلی پیدا کررہا ہے، نیشنل گرڈ سے ملنے والی بجلی کے الیکڑک کو سستی پڑی ہے، مہنگے ذرائع سے بجلی پیدا کیوں کی تین دن میں جواب دیں، اگر کے الیکٹرک نے مقررہ مدت میں معاملہ حل نہ کیا اور نیپرا ٹیم مطمئن نہ ہوئی تو یہ پیسے کے الیکڑک سے کاٹیں گے۔
واضح رہے کہ کے الیکڑک اگست کے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے عوامی سماعت مکمل ہوگئی، اور نیپرا کا کہنا ہے کہ اتھارٹی ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے بعد اپنا فیصلہ جاری کرے گی۔ اگر کے الیکٹرک کی درخواست منظور کردی جاتی ہے تو کراچی کےصارفین پر ایک ارب 76 کروڑ 50 لاکھ روپے کا بوجھ پڑے گا۔