لاہور ہائی کورٹ حسن معاویہ کیس کے حوالے سے وزیر اعظم کی تشکیل شدہ کمیٹی کا جائزہ اجلاس

(اسلام آباد: 14 اکتوبر: 2023) وزارتِ مذہبی امور میں ہفتہ کے روز لاہور ہائی کورٹ حسن معاویہ کیس کے حوالے سے وزیر اعظم کی تشکیل شدہ ہائی لیول کمیٹی کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کی زیر صدارت اجلاس میں وزیر مذہبی امور انیق احمد ، وزارتِ قانون،وزارتِ خارجہ، وزارتِ تعلیم، وزارتِ اطلاعات و نشریات ، پی ٹی اے، صوبائی چیف سیکٹریز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شرکت کی ۔

اجلاس میں معزز عدالت لاہور ہائی کورٹ لاہور کے حسن معاویہ کیس میں جاری کردہ احکامات پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ تمام صوبوں کو آن بورڈ لے کر عدالتی احکامات کی تکمیل یقینی بنائیں گے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے بالخصوص پنجاب پولیس یقینی بنائے کہ کہیں غیر رجسٹرڈ ناشر یا غیر مسلم تحریف شدہ قرآن کی اشاعت نہ کریں۔ آئین اور قانون کی خلاف ورزی پر متعلقہ ادارے فوری ردعمل دیں۔ غیر مسلم کمیونٹی کو قرآن کی حرمت و تقدس سے متعلقہ قوانین سے آگہی کو مزید موثر کیا جائے ۔

پاکستانی احمدی ہماری اقلیت ہیں، ان کو بھی متعلقہ قوانین سے متعلق آگہی دینا ہو گی۔ کسی کو بھی کسی بھی بنیاد پر قانون میں ہاتھ لینے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ پاکستان میں بسنے والی ہر اقلیتی آبادی کے تحفظ کو بھی یقینی بنانا ہو گا۔ وزیر داخلہ نے اجلاس میں آئی جی پنجاب کی عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کیا ۔ وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا کہ دین سے تعلق اور عشق رسولﷺمسلمان کے دل سے نہیں نکل سکتا۔ تمام صوبے ملکر کام کریں اور عدالتی احکامات کے مطابق حکومتی رٹ کو یقینی بنایا جائے۔ تمام صوبے اپنی عمل درآمد رپورٹس بھجوائیں تاکہ کورٹ میں پیش کی جا سکے۔

آئین کے مطابق احمدی غیر مسلم ہیں اور اپنی عبادت گاہیں مسجد کی طرز پر نہیں بنا سکتے۔تمام غیر مجاز ناشران قرآن کی خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے۔ تمام صوبوں کے قرآن بورڈز کو فعال کیا جائے۔ اجلاس میں متعلقہ اداروں نے لاہور ہائی کورٹ کے قرآن کے متن اور ترجمہ کی درست طباعت سے متعلق ہدایات پر پیش رفت سے متعلق اپنی رپورٹس پیش کیں اور کمیٹی کو بتایا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف متعدد کیسز درج کیے گئے ہیں۔ گوگل پر موجود درجنوں توہین آمیز ویب سائٹس عدالتی احکامات کے ذریعے بند کروائی گئیں ہیں۔ ایسی ویب سائٹس اور ناشران کے خلاف فوری قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔